Skip to main content
وَمَا
اور نہیں انہوں نے
قَدَرُوا۟
قدر کی
ٱللَّهَ
اللہ کی
حَقَّ
جیسا کہ حق ہے
قَدْرِهِۦٓ
اس کی قدر کا
إِذْ
جب
قَالُوا۟
انہوں نے کہا
مَآ
نہیں
أَنزَلَ
نازل کی
ٱللَّهُ
اللہ نے
عَلَىٰ
اوپر
بَشَرٍ
کسی انسان کے
مِّن
کوئی
شَىْءٍۗ
چیز
قُلْ
کہہ دیجیے
مَنْ
کس نے
أَنزَلَ
نازل کی
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
ٱلَّذِى
وہ جو
جَآءَ
لائے
بِهِۦ
اس کو
مُوسَىٰ
موسیٰ
نُورًا
جو نور
وَهُدًى
اور ہدایت تھی
لِّلنَّاسِۖ
لوگوں کے لیے
تَجْعَلُونَهُۥ
تم رکھتے ہو اس کو
قَرَاطِيسَ
پارہ پارہ
تُبْدُونَهَا
تم ظاہر کرتے ہو اس کو
وَتُخْفُونَ
اور تم چھپاتے ہو
كَثِيرًاۖ
بہت سا
وَعُلِّمْتُم
اور تم سکھائے گئے
مَّا
جو
لَمْ
نہیں
تَعْلَمُوٓا۟
تم جانتے تھے
أَنتُمْ
تم
وَلَآ
اور نہ
ءَابَآؤُكُمْۖ
تمہارے باپ دادا
قُلِ
کہہ دیجیے
ٱللَّهُۖ
کہ اللہ نے
ثُمَّ
پھر
ذَرْهُمْ
چھوڑ دو ان کو
فِى
میں
خَوْضِهِمْ
اپنی بحث
يَلْعَبُونَ
وہ کھیلتے پھریں

ان لوگوں نے اللہ کا بہت غلط اندازہ لگایا جب کہا کہ اللہ نے کسی بشر پر کچھ نازل نہیں کیا ہے ان سے پوچھو، پھر وہ کتاب جسے موسیٰؑ لایا تھا، جو تمام انسانوں کے لیے روشنی اور ہدایت تھی، جسے تم پارہ پارہ کر کے رکھتے ہو، کچھ دکھاتے ہو اور بہت کچھ چھپا جاتے ہو، اور جس کے ذریعہ سے تم کو وہ علم دیا گیا جو نہ تمہیں حاصل تھا اور نہ تمہارے باپ دادا کو، آخر اُس کا نازل کرنے والا کون تھا؟ بس اتنا کہہ دو کہ اللہ، پھر اُنہیں اپنی دلیل بازیوں سے کھیلنے کے لیے چھوڑ دو

تفسير
وَهَٰذَا
اور یہ
كِتَٰبٌ
کتاب ہے
أَنزَلْنَٰهُ
نازل کیا ہم نے اس کو
مُبَارَكٌ
برکت والی ہے
مُّصَدِّقُ
تصدیق کرنے والی ہے
ٱلَّذِى
اس چیز کی جو
بَيْنَ
پہلے ہے
يَدَيْهِ
اس سے
وَلِتُنذِرَ
اور تاکہ تم ڈراؤ
أُمَّ
ماں۔
ٱلْقُرَىٰ
بستیوں کی- (مکہ والوں کو)
وَمَنْ
اور جو
حَوْلَهَاۚ
اس کے اردگرد ہیں
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان رکھتے ہیں
بِٱلْءَاخِرَةِ
آخرت پر
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان رکھتے ہیں
بِهِۦۖ
ساتھ اس کے
وَهُمْ
اور وہ
عَلَىٰ
اوپر
صَلَاتِهِمْ
اپنی نمازوں کے
يُحَافِظُونَ
حفاظت کرتے ہیں

(اُسی کتاب کی طرح) یہ ایک کتاب ہے جسے ہم نے نازل کیا ہے بڑی خیر و برکت والی ہے اُس چیز کی تصدیق کرتی ہے جو اس سے پہلے آئی تھی اور اس لیے نازل کی گئی ہے کہ اس کے ذریعہ سے تم بستیوں کے اِس مرکز (یعنی مکہ) اور اس کے اطراف میں رہنے والوں کو متنبہ کرو جو لو گ آخرت کو مانتے ہیں وہ اس کتاب پر ایمان لاتے ہیں اور ان کا حال یہ ہے کہ اپنی نمازوں کی پابندی کرتے ہیں

تفسير
وَمَنْ
اور کون
أَظْلَمُ
زیادہ بڑا ظالم ہے
مِمَّنِ
اس سے جو
ٱفْتَرَىٰ
گھڑ لے
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ
كَذِبًا
جھوٹ
أَوْ
یا
قَالَ
کہے
أُوحِىَ
وحی کی گئی
إِلَىَّ
میری طرف
وَلَمْ
حالانکہ نہیں
يُوحَ
وحی کی گئی
إِلَيْهِ
اس کی طرف
شَىْءٌ
کوئی چیز
وَمَن
اور جو
قَالَ
کہے
سَأُنزِلُ
عنقریب میں نازل کروں گا
مِثْلَ
مانند اس کے
مَآ
جو
أَنزَلَ
نازل کیا
ٱللَّهُۗ
اللہ نے
وَلَوْ
اور کاش
تَرَىٰٓ
تم دیکھ سکتے
إِذِ
جب
ٱلظَّٰلِمُونَ
ظلم لوگ
فِى
میں
غَمَرَٰتِ
بےہوشیوں ہوں گے
ٱلْمَوْتِ
موت کی
وَٱلْمَلَٰٓئِكَةُ
اور فرشتے
بَاسِطُوٓا۟
پھیلائے ہوئے ہوں گے
أَيْدِيهِمْ
اپنے ہاتھوں کو
أَخْرِجُوٓا۟
نکالو
أَنفُسَكُمُۖ
اپنی جانوں کو
ٱلْيَوْمَ
آج
تُجْزَوْنَ
تم بدلہ دیے جاؤ گے
عَذَابَ
عذاب کے
ٱلْهُونِ
رسوائی کا
بِمَا
بوجہ
كُنتُمْ
اس کے جو تھے تم
تَقُولُونَ
تم کہتے ہو
عَلَى
پر
ٱللَّهِ
اللہ (پر)
غَيْرَ
نا
ٱلْحَقِّ
حق
وَكُنتُمْ
اور تھے تم
عَنْ
اس کی
ءَايَٰتِهِۦ
آیات سے
تَسْتَكْبِرُونَ
تم تکبر کرتے

اور اُس شخص سے بڑا ظالم اور کون ہوگا جو اللہ پر جھوٹا بہتان گھڑے، یا کہے کہ مجھ پر وحی آئی ہے درآں حالیکہ اس پر کوئی وحی نازل نہ کی گئی ہو، یا جو اللہ کی نازل کردہ چیز کے مقابلہ میں کہے کہ میں بھی ایسی چیز نازل کر کے دکھا دوں گا؟ کاش تم ظالموں کو اس حالت میں دیکھ سکو جب کہ وہ سکرات موت میں ڈبکیاں کھا رہے ہوتے ہیں اور فرشتے ہاتھ بڑھا بڑھا کر کہہ رہے ہوتے ہیں کہ "لاؤ، نکالو اپنی جان، آج تمہیں اُن باتوں کی پاداش میں ذلت کا عذاب دیا جائے گا جو تم اللہ پر تہمت رکھ کر ناحق بکا کرتے تھے اور اُس کی آیات کے مقابلہ میں سرکشی دکھاتے تھے"

تفسير
وَلَقَدْ
اور البتہ تحقیق
جِئْتُمُونَا
آگئے تم ہمارے پاس
فُرَٰدَىٰ
تنہا۔ اکیلے
كَمَا
جیسا کہ
خَلَقْنَٰكُمْ
پیدا کیا تھا ہم نے تم کو
أَوَّلَ
پہلی
مَرَّةٍ
بار
وَتَرَكْتُم
اور چھوڑ آئے تھے تم
مَّا
جو
خَوَّلْنَٰكُمْ
دیا ہم نے تم کو
وَرَآءَ
کے پیچھے
ظُهُورِكُمْۖ
اپنی پیٹھوں
وَمَا
اور نہیں
نَرَىٰ
ہم دیکھتے
مَعَكُمْ
تمہارے ساتھ
شُفَعَآءَكُمُ
تمہارے سفارشیوں کو
ٱلَّذِينَ
وہ جو
زَعَمْتُمْ
گمان کیا کرتے تھے تم۔ زعم رکھتے تھے تم
أَنَّهُمْ
بیشک وہ
فِيكُمْ
تم میں
شُرَكَٰٓؤُا۟ۚ
شریک ہیں
لَقَد
البتہ تحقیق
تَّقَطَّعَ
کٹ گئے
بَيْنَكُمْ
تمہارے درمیان سے
وَضَلَّ
اور گم ہوگیا
عَنكُم
تم سے
مَّا
وہ جو
كُنتُمْ
تھے تم
تَزْعُمُونَ
تم گمان کیا کرتے

(اور اللہ فرمائے گا) "لو اب تم ویسے ہی تن تنہا ہمارے سامنے حاضر ہوگئے جیسا ہم نے تمہیں پہلی مرتبہ اکیلا پیدا کیا تھا، جو کچھ ہم نے تمہیں دنیا میں دیا تھا وہ سب تم پیچھے چھوڑ آئے ہو، اور اب ہم تمہارے ساتھ تمہارے اُن سفارشیوں کو بھی نہیں دیکھتے جن کے متعلق تم سمجھتے تھے کہ تمہارے کام بنانے میں ان کا بھی کچھ حصہ ہے، تمہارے آپس کے سب رابطے ٹوٹ گئے اور وہ سب تم سے گم ہوگئے جن کا تم زعم رکھتے تھے"

تفسير
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
فَالِقُ
پھاڑنے والا ہے
ٱلْحَبِّ
دانے کو
وَٱلنَّوَىٰۖ
ا ور گھٹلی
يُخْرِجُ
وہ نکالتا ہے
ٱلْحَىَّ
زندہ کو
مِنَ
سے
ٱلْمَيِّتِ
مردہ
وَمُخْرِجُ
اور نکالنے والا ہے
ٱلْمَيِّتِ
مردہ کو
مِنَ
سے
ٱلْحَىِّۚ
زندہ (سے)
ذَٰلِكُمُ
یہ ہے تمہارا
ٱللَّهُۖ
اللہ
فَأَنَّىٰ
تو کہاں سے
تُؤْفَكُونَ
تم پھیرے جاتے ہو

دانے اور گٹھلی کو پھاڑنے والا اللہ ہے وہی زندہ کو مُردہ سے نکالتا ہے اور وہی مُردہ کو زندہ سے خارج کرتا ہے یہ سارے کام کرنے والا اللہ ہے، پھر تم کدھر بہکے چلے جا رہے ہو؟

تفسير
فَالِقُ
پھاڑنے والا ہے
ٱلْإِصْبَاحِ
صبح کا
وَجَعَلَ
اور اس نے بنایا
ٱلَّيْلَ
رات کو
سَكَنًا
باعث سکون
وَٱلشَّمْسَ
اور سورج
وَٱلْقَمَرَ
اور چاند کو
حُسْبَانًاۚ
حساب کا ذریعہ
ذَٰلِكَ
یہ
تَقْدِيرُ
اندازہ ہے
ٱلْعَزِيزِ
زبردست ،
ٱلْعَلِيمِ
علم والے کا

پردہ شب کو چاک کر کے وہی صبح نکالتا ہے اُسی نے رات کو سکون کا وقت بنایا ہے اُسی نے چاند اور سورج کے طلوع و غروب کا حساب مقرر کیا ہے یہ سب اُسی زبردست قدرت اور علم رکھنے والے کے ٹھیرائے ہوئے اندازے ہیں

تفسير
وَهُوَ
اور وہ اللہ
ٱلَّذِى
وہ ذات ہے
جَعَلَ
جس نے بنائے
لَكُمُ
تمہارے لیے
ٱلنُّجُومَ
ستارے
لِتَهْتَدُوا۟
تاکہ تم راہ پاؤ
بِهَا
ان کے ذریعے
فِى
میں
ظُلُمَٰتِ
تاریکیوں
ٱلْبَرِّ
خشکی
وَٱلْبَحْرِۗ
اور سمندر کی
قَدْ
تحقیق
فَصَّلْنَا
کھول کھول کر رکھ دیں ہم نے
ٱلْءَايَٰتِ
آیات
لِقَوْمٍ
اس قوم کے لیے
يَعْلَمُونَ
جو علم رکھتی ہو

اور وہی ہے جس نے تمہارے لیے تاروں کو صحرا اور سمندر کی تاریکیوں میں راستہ معلوم کرنے کا ذریعہ بنایا دیکھو ہم نے نشانیاں کھول کر بیان کر دی ہیں اُن لوگوں کے لیے جو علم رکھتے ہیں

تفسير
وَهُوَ
اور وہ اللہ
ٱلَّذِىٓ
وہ ذات ہے
أَنشَأَكُم
جس نے پیدا کیا تم کو
مِّن
سے
نَّفْسٍ
جان
وَٰحِدَةٍ
ایک (جان سے)
فَمُسْتَقَرٌّ
پھر (مقرر کی) رہنے کی جگہ
وَمُسْتَوْدَعٌۗ
اور سپرد کیے جانے کی جگہ
قَدْ
تحقیق
فَصَّلْنَا
کھول کھول کر بیان کردیں ہم نے
ٱلْءَايَٰتِ
آیات
لِقَوْمٍ
اس قوم کے لیے
يَفْقَهُونَ
جو سمجھتی ہو

اور وہی ہے جس نے ایک متنفس سے تم کو پید ا کیا پھر ہر ایک کے لیے ایک جائے قرار ہے اور ایک اس کے سونپے جانے کی جگہ یہ نشانیاں ہم نے واضح کر دی ہیں اُن لوگوں کے لیے جو سمجھ بوجھ رکھتے ہیں

تفسير
وَهُوَ
اور وہ
ٱلَّذِىٓ
اللہ وہ ذات ہے
أَنزَلَ
جس نے نازل کیا
مِنَ
سے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان سسے
مَآءً
پانی
فَأَخْرَجْنَا
پھر نکالی ہم نے
بِهِۦ
ساتھ اس کے
نَبَاتَ
پیدوار
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز کی
فَأَخْرَجْنَا
پھر نکالا ہم نے
مِنْهُ
اس سے
خَضِرًا
سبزہ
نُّخْرِجُ
ہم نکالتے ہیں
مِنْهُ
اس سے
حَبًّا
دانے
مُّتَرَاكِبًا
ایک پر ایک چڑھے ہوئے
وَمِنَ
اور میں سے
ٱلنَّخْلِ
کھجور
مِن
میں سے
طَلْعِهَا
اس کے شگوفوں
قِنْوَانٌ
گچھے
دَانِيَةٌ
لٹکتے ہوئے
وَجَنَّٰتٍ
اور باغات
مِّنْ
کے
أَعْنَابٍ
انگوروں
وَٱلزَّيْتُونَ
اور زیتون کے
وَٱلرُّمَّانَ
اور انار کے
مُشْتَبِهًا
کچھ ملتے جلتے
وَغَيْرَ
اور (کچھ) نہیں بھی
مُتَشَٰبِهٍۗ
ملتے جلتے
ٱنظُرُوٓا۟
دیکھو
إِلَىٰ
طرف
ثَمَرِهِۦٓ
اس کے پھلوں کی
إِذَآ
جب
أَثْمَرَ
وہ پھل لائے
وَيَنْعِهِۦٓۚ
اور اس کے پکنے کی طرف
إِنَّ
بیشک
فِى
اس میں
ذَٰلِكُمْ
البتہ
لَءَايَٰتٍ
نشانیاں ہیں
لِّقَوْمٍ
اس قوم کے لیے
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان رکھتی ہو

اور وہی ہے جس نے آسمان سے پانی برسایا، پھر اس کے ذریعہ سے ہر قسم کی نباتات اگائی، پھر اس سے ہرے ہرے کھیت اور درخت پیدا کیے، پھر ان سے تہ بہ تہ چڑھے ہوئے دانے نکالے اور کھجور کے شگوفوں سے پھلوں کے گچھے کے گچھے پیدا کیے جو بوجھ کے مارے جھکے پڑتے ہیں، اور انگور، زیتون اور انار کے باغ لگائے جن کے پھل ایک دوسرے سے ملتے جلتے بھی ہیں اور پھر اُن کے پکنے کی کیفیت ذرا غور کی نظر سے دیکھو، اِن چیزوں میں نشانیاں ہیں اُن لوگوں کے لیے جو ایمان لاتے ہیں

تفسير
وَجَعَلُوا۟
اور انہوں نے بنا لیے
لِلَّهِ
اللہ کے لیے
شُرَكَآءَ
کچھ شریک
ٱلْجِنَّ
جنہوں میں سے
وَخَلَقَهُمْۖ
حالانکہ اس نے پیدا کیا ان کو
وَخَرَقُوا۟
اور انہوں نے تراش لیے
لَهُۥ
اس کے لیے
بَنِينَ
بیٹے
وَبَنَٰتٍۭ
اور بیٹیاں
بِغَيْرِ
بغیر
عِلْمٍۚ
علم کے
سُبْحَٰنَهُۥ
پاک ہے وہ
وَتَعَٰلَىٰ
اور بلند ہے
عَمَّا
اس سے جو
يَصِفُونَ
وہ وصف بیان کرتے ہیں

اِس پر بھی لوگوں نے جنوں کو اللہ کا شریک ٹھیرا دیا، حالانکہ وہ اُن کا خالق ہے، اور بے جانے بوجھے اس کے لیے بیٹے اور بیٹیاں تصنیف کر دیں، حالانکہ وہ پاک اور بالا تر ہے اُن باتوں سے جو یہ لوگ کہتے ہیں

تفسير