Skip to main content
وَجَآءَتْ
اور آگیا
كُلُّ
ہر
نَفْسٍ
نفس
مَّعَهَا
اس کے ساتھ
سَآئِقٌ
ایک ہانکنے والا ہے
وَشَهِيدٌ
اور ایک گواہ

ہر شخص اِس حال میں آ گیا کہ اُس کے ساتھ ایک ہانک کر لانے والا ہے اور ایک گواہی دینے والا

تفسير
لَّقَدْ
البتہ تحقیق
كُنتَ
تھا تو
فِى
میں
غَفْلَةٍ
غفلت (میں)
مِّنْ
سے
هَٰذَا
اس (سے)
فَكَشَفْنَا
تو کھول دیا ہم نے
عَنكَ
تجھ سے
غِطَآءَكَ
پردہ تیرا
فَبَصَرُكَ
تو نگاہ تیری
ٱلْيَوْمَ
آج
حَدِيدٌ
بہت تیز ہے

اِس چیز کی طرف سے تو غفلت میں تھا، ہم نے وہ پردہ ہٹا دیا جو تیرے آگے پڑا ہوا تھا اور آج تیری نگاہ خوب تیز ہے

تفسير
وَقَالَ
اور کہا
قَرِينُهُۥ
اس کے ساتھی نے
هَٰذَا
یہ ہے
مَا
جو
لَدَىَّ
میرے پاس ہے
عَتِيدٌ
حاضر

اُس کے ساتھی نے عرض کیا یہ جو میری سپردگی میں تھا حاضر ہے

تفسير
أَلْقِيَا
دونوں ڈال دو
فِى
میں
جَهَنَّمَ
جہنم
كُلَّ
ہر
كَفَّارٍ
ناشکرے کو
عَنِيدٍ
عناد رکھنے والے کو

حکم دیا گیا "پھینک دو جہنم میں ہر گٹے کافر کو جو حق سے عناد رکھتا تھا

تفسير
مَّنَّاعٍ
بہت روکنے والے کو
لِّلْخَيْرِ
خیر سے
مُعْتَدٍ
حد سے نکلنے والے کو
مُّرِيبٍ
شک میں پڑے ہوئے کو

خیر کو روکنے والا اور حد سے تجاوز کرنے والا تھا، شک میں پڑا ہوا تھا

تفسير
ٱلَّذِى
جس نے
جَعَلَ
بنا لیا
مَعَ
ساتھ
ٱللَّهِ
اللہ کے
إِلَٰهًا
ایک الہ
ءَاخَرَ
دوسرا
فَأَلْقِيَاهُ
تو ڈال دو اس کو
فِى
میں
ٱلْعَذَابِ
عذاب
ٱلشَّدِيدِ
شدید

اور اللہ کے ساتھ کسی دوسرے کو خدا بنائے بیٹھا تھا ڈال دو اُسے سخت عذاب میں"

تفسير
قَالَ
کہے گا
قَرِينُهُۥ
اس کا ساتھی
رَبَّنَا
اے ہمارے رب
مَآ
نہیں
أَطْغَيْتُهُۥ
میں نے سرکش بنایا اس کو
وَلَٰكِن
لیکن
كَانَ
وہ تھا
فِى
میں
ضَلَٰلٍۭ
گمراہی (میں)
بَعِيدٍ
دور کی

اُس کے ساتھی نے عرض کیا "خداوندا، میں نے اِس کو سرکش نہیں بنایا بلکہ یہ خود ہی پرلے درجے کی گمراہی میں پڑا ہوا تھا"

تفسير
قَالَ
فرمائے گا
لَا
نہ
تَخْتَصِمُوا۟
تم جھگڑو
لَدَىَّ
میرے پاس۔ میری جناب میں
وَقَدْ
اور تحقیق
قَدَّمْتُ
میں نے پہلے ہی پیش کردیا تھا
إِلَيْكُم
تمہاری طرف
بِٱلْوَعِيدِ
وعید کو۔ وعدہ عذاب کو

جواب میں ارشاد ہوا "میرے حضور جھگڑا نہ کرو، میں تم کو پہلے ہی انجام بد سے خبردار کر چکا تھا

تفسير
مَا
نہیں
يُبَدَّلُ
بدلی جاتی
ٱلْقَوْلُ
بات
لَدَىَّ
میرے پاس۔ میرے ہاں
وَمَآ
اور نہیں ہوں
أَنَا۠
میں
بِظَلَّٰمٍ
ظلم کرنے والا
لِّلْعَبِيدِ
بندوں کے لیے

میرے ہاں بات پلٹی نہیں جاتی اور میں اپنے بندوں پر ظلم توڑنے والا نہیں ہوں"

تفسير
يَوْمَ
جس دن
نَقُولُ
ہم کہیں گے
لِجَهَنَّمَ
جہنم سے
هَلِ
کیا
ٱمْتَلَأْتِ
تو بھر گئی
وَتَقُولُ
اور وہ کہے گی
هَلْ
کیا
مِن
اور
مَّزِيدٍ
مزید ہے ؟ ۔ کیا اور بھی ہے ؟

وہ دن جبکہ ہم جہنم سے پوچھیں گے کیا تو بھر گئی؟ اور وہ کہے گی کیا اور کچھ ہے؟

تفسير