Skip to main content

لَقَدْ اَخَذْنَا مِيْثَاقَ بَنِىْۤ اِسْرَاۤءِيْلَ وَاَرْسَلْنَاۤ اِلَيْهِمْ رُسُلًا ۗ كُلَّمَا جَاۤءَهُمْ رَسُوْلٌ ۢ بِمَا لَا تَهْوٰۤى اَنْفُسُهُمْ ۙ فَرِيْقًا كَذَّبُوْا وَفَرِيْقًا يَّقْتُلُوْنَ

Certainly
لَقَدْ
البتہ تحقیق
We took
أَخَذْنَا
لیا ہم نے
a Covenant
مِيثَٰقَ
پختہ عہد
(from the) Children
بَنِىٓ
بنی
(of) Israel
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل سے
and We sent
وَأَرْسَلْنَآ
اور بھیجے ہم نے
to them
إِلَيْهِمْ
ان کی طرف
Messengers
رُسُلًاۖ
کئی رسول
Whenever
كُلَّمَا
جب کبھی
came to them
جَآءَهُمْ
آیا ان کے پاس
any Messenger
رَسُولٌۢ
کوئی رسول
with what
بِمَا
ساتھ اس کے جو
not
لَا
نہیں
desired
تَهْوَىٰٓ
پسند کرتے
their souls
أَنفُسُهُمْ
ان کے نفس
a group
فَرِيقًا
ایک گروہ کو
they denied
كَذَّبُوا۟
انہوں نے جھٹلایا
and a group
وَفَرِيقًا
اور ایک گروہ کو
they kill
يَقْتُلُونَ
وہ قتل کرتے تھے

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

ہم نے بنی اسرائیل سے پختہ عہد لیا اور اُن کی طرف بہت سے رسول بھیجے، مگر جب کبھی ان کے پاس کوئی رسول اُن کی خواہشات نفس کے خلاف کچھ لے کر آیا تو کسی کو انہوں نے جھٹلایا اور کسی کو قتل کر دیا

English Sahih:

We had already taken the covenant of the Children of Israel and had sent to them messengers. Whenever there came to them a messenger with what their souls did not desire, a party [of messengers] they denied, and another party they killed.

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

ہم نے بنی اسرائیل سے پختہ عہد لیا اور اُن کی طرف بہت سے رسول بھیجے، مگر جب کبھی ان کے پاس کوئی رسول اُن کی خواہشات نفس کے خلاف کچھ لے کر آیا تو کسی کو انہوں نے جھٹلایا اور کسی کو قتل کر دیا

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

بیشک ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا اور ان کی طرف رسول بھیجے، جب کبھی ان کے پاس کوئی رسول وہ بات لے کر آیا جو ان کے نفس کی خواہش نہ تھی ایک گروہ کو جھٹلایا اور ایک گروہ کو شہید کرتے ہیں

احمد علی Ahmed Ali

ہم نے بنی اسرائیل سے پختہ وعدہ لیا تھا اور ان کی طرف کئی رسول بھیجے تھے جب کبھی کوئی رسول ان کے پاس وہ حکم لایا جو ان کے نفس نہیں چاہتے تھے تو ایک جماعت کو جھٹلایا اور ایک جماعت کو قتل کر ڈالا

أحسن البيان Ahsanul Bayan

ہم نے بالیقین بنو اسرائیل سے عہد و پیمان لیا اور ان کی طرف رسولوں کو بھیجا، جب کبھی رسول ان کے پاس وہ احکام لے کر آئے جو ان کی اپنے منشاء کے خلاف تھے تو انہوں نے ان کی ایک جماعت کو جھٹلایا اور ایک جماعت کو قتل کر دیا۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

ہم نے بنی اسرائیل سے عہد بھی لیا اور ان کی طرف پیغمبر بھی بھیجے (لیکن) جب کوئی پیغمبر ان کے پاس ایسی باتیں لےکر آتا جن کو ان کے دل نہیں چاہتے تھے تو وہ (انبیاء کی) ایک جماعت کو تو جھٹلا دیتے اور ایک جماعت کو قتل کر دیتے تھے

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

ہم نے بالیقین بنیاسرائیل سے عہد وپیمان لیا اور ان کی طرف رسولوں کو بھیجا، جب کبھی رسول ان کے پاس وه احکام لے کر آئے جو ان کی اپنی منشا کے خلاف تھے تو انہوں نے ان کی ایک جماعت کی تکذیب کی اور ایک جماعت کو قتل کردیا

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا تھا اور ان کی طرف کئی رسول بھیجے تھے جب بھی کوئی رسول ان کے پاس کوئی ایسی بات لے کر آتا جسے ان کے نفوس پسند نہیں کرتے تھے تو بعضوں کو جھٹلا دیتے تھے اور بعضوں کو قتل کر دیتے تھے۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

ہم نے بنی اسرائیل سے عہد لیا ہے اور ان کی طرف بہت سے رسول بھیجے ہیں لیکن جب ان کے پاس کوئی رسول ان کی خواہش کے خلاف حکم لے آیا تو انہوں نے ایک جماعت کی تکذیب کی اور ایک گروہ کو قتل کردیتے ہیں

طاہر القادری Tahir ul Qadri

بیشک ہم نے بنی اسرائیل سے عہد (بھی) لیا اور ہم نے ان کی طرف (بہت سے) پیغمبر (بھی) بھیجے، (مگر) جب بھی ان کے پاس کوئی پیغمبر ایسا حکم لایا جسے ان کے نفس نہیں چاہتے تھے تو انہوں نے (انبیاء کی) ایک جماعت کو جھٹلایا اور ایک کو (مسلسل) قتل کرتے رہے،

تفسير ابن كثير Ibn Kathir

سیاہ عمل یہود اور نصاریٰ
اللہ تعالیٰ نے یہود و نصاریٰ سے وعدے لئے تھے کہ وہ اللہ کے احکام کے عامل اور وحی کے پابند رہیں گے۔ لیکن انہوں نے وہ میثاق توڑ دیا۔ اپنی رائے اور خواہش کے پیچھے لگ گئے کتاب اللہ کی جو بات ان کی منشاء اور رائے کے مطابق تھی مان لی جس میں اختلاف نظر آیا ترک کردی، نہ صرف اتنا ہی کیا بلکہ رسولوں کے مخالف ہو کر بہت سے رسولوں کو جھوٹا بتایا اور بہتیروں کو قتل بھی کردیا کیونکہ ان کے لائے ہوئے احکام ان کی رائے اور قیاس کے خلاف تھے اتنے بڑے گناہ کے بعد بھی بےفکر ہو کر بیٹھے رہے اور سمجھ لیا کہ ہمیں کوئی سزا نہ ہوگی لیکن انہیں زبردست روحانی سزا دی گئی یعنی وہ حق سے دور پھینک دیئے گئے اور اس سے اندھے اور بہرے بنا دیئے گئے نہ حق کو سنیں اور نہ ہدایت کو دیکھ سکیں لیکن پھر بھی اللہ نے ان پر مہربانی کی افسوس اس کے بعد بھی ان میں سے اکثر حق سے نابینا اور حق کے سننے سے محروم ہی ہوگئے اللہ ان کے اعمال سے باخبر ہے وہ جانتا ہے کہ کون کس چیز کا مستحق ہے۔