Skip to main content

سْتِكْبَارًا فِى الْاَرْضِ وَمَكْرَ السَّيّیٴِۗ وَلَا يَحِيْقُ الْمَكْرُ السَّيِّـئُ اِلَّا بِاَهْلِهٖ ۗ فَهَلْ يَنْظُرُوْنَ اِلَّا سُنَّتَ الْاَوَّلِيْنَ ۚ فَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّٰهِ تَبْدِيْلًا ۚ وَلَنْ تَجِدَ لِسُنَّتِ اللّٰهِ تَحْوِيْلًا

(Due to) arrogance
ٱسْتِكْبَارًا
تکبر کی وجہ سے
in
فِى
میں
the land
ٱلْأَرْضِ
زمین (میں)
and plotting
وَمَكْرَ
اور چال کی
(of) the evil;
ٱلسَّيِّئِۚ
بری
but not
وَلَا
اور نہیں
encompasses
يَحِيقُ
گھیرتی
the plot
ٱلْمَكْرُ
چال
(of) the evil
ٱلسَّيِّئُ
بری
except
إِلَّا
مگر
its own people
بِأَهْلِهِۦۚ
اس کے اہل کو۔ اپنے اہل کو
Then do
فَهَلْ
تو نہیں
they wait
يَنظُرُونَ
وہ انتظار کرتے
except
إِلَّا
مگر
(the) way
سُنَّتَ
سنت کا۔ طریقوں کا
(of) the former (people)?
ٱلْأَوَّلِينَۚ
پہلوں کے
But never
فَلَن
تو ہرگز نہیں
you will find
تَجِدَ
تو پائے گا
in (the) way
لِسُنَّتِ
طریقے کے لیے
(of) Allah
ٱللَّهِ
اللہ کے
any change
تَبْدِيلًاۖ
کوئی تبدیلی
and never
وَلَن
اور ہرگز نہ
you will find
تَجِدَ
تو پائے گا
in (the) way
لِسُنَّتِ
سنت کو۔ طریقے کو
(of) Allah
ٱللَّهِ
اللہ کی
any alteration
تَحْوِيلًا
پھیرنے والا

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

یہ زمین میں اور زیادہ استکبار کرنے لگے اور بری بری چالیں چلنے لگے، حالانکہ بُری چالیں اپنے چلنے والوں ہی کو لے بیٹھتی ہیں اب کیا یہ لوگ اِس کا انتظار کر رہے ہیں کہ پچھلی قوموں کے ساتھ اللہ کا جو طریقہ رہا ہے وہی اِن کے ساتھ بھی برتا جائے؟ یہی بات ہے تو تم اللہ کے طریقے میں ہرگز کوئی تبدیلی نہ پاؤ گے اور تم کبھی نہ دیکھو گے کہ اللہ کی سنت کو اس کے مقرر راستے سے کوئی طاقت پھیر سکتی ہے

English Sahih:

[Due to] arrogance in the land and plotting of evil; but the evil plot does not encompass except its own people. Then do they await except the way [i.e., fate] of the former peoples? But you will never find in the way [i.e., established method] of Allah any change, and you will never find in the way of Allah any alteration.

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

یہ زمین میں اور زیادہ استکبار کرنے لگے اور بری بری چالیں چلنے لگے، حالانکہ بُری چالیں اپنے چلنے والوں ہی کو لے بیٹھتی ہیں اب کیا یہ لوگ اِس کا انتظار کر رہے ہیں کہ پچھلی قوموں کے ساتھ اللہ کا جو طریقہ رہا ہے وہی اِن کے ساتھ بھی برتا جائے؟ یہی بات ہے تو تم اللہ کے طریقے میں ہرگز کوئی تبدیلی نہ پاؤ گے اور تم کبھی نہ دیکھو گے کہ اللہ کی سنت کو اس کے مقرر راستے سے کوئی طاقت پھیر سکتی ہے

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

اپنی جان کو زمین میں اونچا کھینچنا اور برا داؤں اور برا داؤں (فریب) اپنے چلنے والے ہی پر پڑتا ہے تو کا ہے کے انتظار میں ہیں مگر اسی کے جو اگلوں کا دستور ہوا تو تم ہرگز اللہ کے دستور کو بدلتا نہ پاؤ گے اور ہرگز اللہ کے قانون کو ٹلتا نہ پاؤ گے،

احمد علی Ahmed Ali

کہ ملک میں سرکشی اور بری تدبیریں کرنے لگ گئے اور بری تدبیر تو تدبیرکرنے والے ہی پر لٹ پڑتی ہے پھر کیا وہ اسی برتاؤ کے منتظر ہیں جو پہلے لوگوں سے برتا گیا پس تو الله کے قانون میں کوئی تبدیلی نہیں پائے گا اورتو الله کے قانوں میں کوئی تغیر نہیں پائے گا

أحسن البيان Ahsanul Bayan

دنیا میں اپنے کو بڑا سمجھنے کی وجہ سے، (١) اور ان کی بری تدبیروں کی وجہ سے (٢) اور بری تدبیروں کا وبال ان تدبیر والوں ہی پر پڑتا ہے (٣) سو کیا یہ اسی دستور کے منتظر ہیں جو اگلے لوگوں کے ساتھ ہوتا رہا ہے (٤)۔ سو آپ اللہ کے دستور کو کبھی بدلتا ہوا نہ پائیں گے (٥) اور آپ اللہ کے دستور کو کبھی منتقل ہوتا ہوا نہ پائیں گے۔ ( ٦)

٤٣۔١ یعنی آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی نبوت پر ایمان لانے کی بجائے، انکار و مخالفت کا راستہ محض استکبار اور سرکشی کی وجہ سے اختیار کیا۔
٤٣۔٢ اور بری تدبیر یعنی حیلہ، دھوکا اور عمل قبیح کی وجہ سے کیا۔
٤٣۔٣ یعنی لوگ مکر و حیلہ کرتے ہیں لیکن یہ نہیں جانتے کہ بری تدبیر کا انجام برا ہی ہوتا ہے اور اس کا وبال بالآخر مکر و حیلہ کرنے والوں پر ہی پڑتا ہے۔
٤٣۔٤ یعنی کیا یہ اپنے کفر و شرک، رسول صلی اللہ علیہ وسلم کی مخالفت اور مومنوں کو ایذائیں پہنچانے پر مصر رہ کر اس بات کے منتظر ہیں کہ انہیں بھی اس طرح ہلاک کیا جائے جس طرح پچھلی قومیں ہلاکت سے دو چار ہوئیں۔
٤٣۔٥ بلکہ یہ اسی طرح جاری ہے اور ہر مکذب (جھٹلانے والے) کا مقدر ہلاکت ہے یا بدلنے کا مطلب یہ ہے کہ کوئی شخص اللہ کے عذاب کو رحمت کے سائے سے بدلنے پر قادر نہیں ہے۔
٤۳۔ ٦ یعنی کوئی اللہ کے عذاب کو دور کرنے والا یا اس کا رخ پھیرنے والا نہیں ہے یعنی جس قوم کو اللہ عذاب سے دوچار کرنا چاہے کوئی اس کا رخ کسی اور قوم کی طرف پھیر دے، کسی میں یہ طاقت نہیں ہے۔ کوئی بھی اس قانون الہی کو بدلنے پر قادر ہے اور نہ عذاب الہی کو پھیرنے پر۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

یعنی (انہوں نے) ملک میں غرور کرنا اور بری چال چلنا (اختیار کیا) اور بری چال کا وبال اس کے چلنے والے ہی پر پڑتا ہے۔ یہ اگلے لوگوں کی روش کے سوا اور کسی چیز کے منتظر نہیں۔ سو تم خدا کی عادت میں ہرگز تبدل نہ پاؤ گے۔ اور خدا کے طریقے میں کبھی تغیر نہ دیکھو گے

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

دنیا میں اپنے کو بڑا سمجھنے کی وجہ سے، اور ان کی بری تدبیروں کی وجہ سے اور بری تدبیروں کا وبال ان تدبیر والوں ہی پر پڑتا ہے، سو کیا یہ اسی دستور کے منتظر ہیں جو اگلے لوگوں کے ساتھ ہوتا رہا ہے۔ سو آپ اللہ کے دستور کو کبھی بدلتا ہوا نہ پائیں گے، اور آپ اللہ کے دستور کو کبھی منتقل ہوتا ہوا نہ پائیں گے

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

زمین میں سرکشی کرنے اور بری سازشیں کرنے میں اضافہ ہی کیا حالانکہ بری سازشیں تو اس کو گھیرتی ہیں جو بری سازش کرتا ہے سو کیا اب یہ لوگ پہلے والے لوگوں کے ساتھ خدا کے طریقۂ کار کا انتظار کر رہے ہیں (کہ ان کے ساتھ بھی وہی ہو) تم خدا کے دستور (طریقۂ کار) میں کوئی تبدیلی نہیں پاؤگے (کہ مقررہ قاعدے سے پھر جائے)۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

یہ زمین میں استکبار اور بڑی چالوں کا نتیجہ ہے حالانکہ بڑی چالیں چالباز ہی کو اپنے گھیرے میں لے لیتی ہیں تو اب یہ گزشتہ لوگوں کے بارے میں خدا کے طریقہ کار کے علاوہ کسی چیز کا انتظار نہیں کررہے ہیں اور خدا کا طریقہ کار بھی نہ بدلنے والا ہے اور نہ اس میں کسی طرح کا تغیر ہوسکتا ہے

طاہر القادری Tahir ul Qadri

(انہوں نے) زمین میں اپنے آپ کو سب سے بڑا سمجھنا اور بری چالیں چلنا (اختیار کیا)، اور برُی چالیں اُسی چال چلنے والے کو ہی گھیر لیتی ہیں، سو یہ اگلے لوگوں کی رَوِشِ (عذاب) کے سوا (کسی اور چیز کے) منتظر نہیں ہیں۔ سو آپ اﷲ کے دستور میں ہرگز کوئی تبدیلی نہیں پائیں گے، اور نہ ہی اﷲ کے دستور میں ہرگز کوئی پھرنا پائیں گے،