Skip to main content
وَإِذْ
اور جب
أَخَذَ
لیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
مِيثَٰقَ
پختہ عہد
ٱلنَّبِيِّۦنَ
نبیوں سے
لَمَآ
البتہ جو
ءَاتَيْتُكُم
دوں میں تمہیں
مِّن
میں سے
كِتَٰبٍ
کتاب
وَحِكْمَةٍ
اور حکمت میں سے
ثُمَّ
پھر
جَآءَكُمْ
آجائے تمہارے پاس
رَسُولٌ
ایک رسول
مُّصَدِّقٌ
تصدیق کرنے والا
لِّمَا
واسطے کے جو
مَعَكُمْ
تمہارے پاس ہے
لَتُؤْمِنُنَّ
البتہ تم ضرور ایمان لاؤ گے
بِهِۦ
اورساتھ اس کے
وَلَتَنصُرُنَّهُۥۚ
التبہ تم ضرور مدد کرو گے اس کی
قَالَ
اس نے کہا
ءَأَقْرَرْتُمْ
کیا تم نے اقرار کیا۔ تم اقرار کرتے ہو
وَأَخَذْتُمْ عَلَىٰ
اور لیا تم نے۔ لیتے ہو تم
ذَٰلِكُمْ
اس پر
إِصْرِىۖ
میرا عہد
قَالُوٓا۟
انہوں نے کہا
أَقْرَرْنَاۚ
اقرار کیا تم نے
قَالَ
فرمایا
فَٱشْهَدُوا۟
پس گواہ نہ ہو
وَأَنَا۠
اور میں
مَعَكُم
تمہارے ساتھ
مِّنَ
میں
ٱلشَّٰهِدِينَ
گواہوں میں سے ہوں

یاد کرو، اللہ نے پیغمبروں سے عہد لیا تھا کہ، "آج ہم نے تمہیں کتاب اور حکمت و دانش سے نوازا ہے، کل اگر کوئی دوسرا رسول تمہارے پاس اُسی تعلیم کی تصدیق کرتا ہوا آئے جو پہلے سے تمہارے پاس موجود ہے، تو تم کو اس پر ایمان لانا ہوگا اور اس کی مدد کرنی ہوگی" یہ ارشاد فرما کر اللہ نے پوچھا، "کیا تم اِس کا اقرار کرتے ہو اور اس پر میری طرف سے عہد کی بھاری ذمہ داری اٹھاتے ہو؟" اُنہوں نے کہا ہاں ہم اقرار کرتے ہیں اللہ نے فرمایا، "اچھا تو گواہ رہو اور میں بھی تمہارے ساتھ گواہ ہوں

تفسير
فَمَن
تو جو کوئی
تَوَلَّىٰ
منہ موڑ جائے۔ پھر جائے
بَعْدَ
بعد
ذَٰلِكَ
اس کے
فَأُو۟لَٰٓئِكَ
تو یہی لوگ
هُمُ
وہ ہیں
ٱلْفَٰسِقُونَ
جا فاسق ہیں

اس کے بعد جو اپنے عہد سے پھر جائے وہی فاسق ہے"

تفسير
أَفَغَيْرَ
کیا بھلا سوائے
دِينِ
دین کے
ٱللَّهِ
اللہ کے
يَبْغُونَ
وہ چاہتے ہیں
وَلَهُۥٓ
حالانکہ اس کے لیئے
أَسْلَمَ
مطیع ہے۔ تابع ہے جو کوئی
مَن
جو کوئی
فِى
میں ہے
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں
وَٱلْأَرْضِ
اورزمین میں
طَوْعًا
خوشی سے
وَكَرْهًا
اور ناخوشی سے
وَإِلَيْهِ
اوراس کی طرف
يُرْجَعُونَ
وہ لوٹائے جائیں گے

اب کیا یہ لوگ اللہ کی اطاعت کا طریقہ (دین اللہ) چھوڑ کر کوئی اور طریقہ چاہتے ہیں؟ حالانکہ آسمان و زمین کی ساری چیزیں چار و نا چار اللہ ہی کی تابع فرمان (مسلم) ہیں اور اُسی کی طرف سب کو پلٹنا ہے؟

تفسير
قُلْ
کہہ دیجیے
ءَامَنَّا
ایمان لائے ہم
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَمَآ
اور جو
أُنزِلَ
نازل کیا گیا
عَلَيْنَا
ہم پر
وَمَآ
اور جو
أُنزِلَ
نازل کیا گیا
عَلَىٰٓ
پر
إِبْرَٰهِيمَ
ابراہیم
وَإِسْمَٰعِيلَ
اور اسماعیل پر
وَإِسْحَٰقَ
اور اسحاق پر
وَيَعْقُوبَ
اور یعقوب پر
وَٱلْأَسْبَاطِ
اور اولاد جو یقوب پر
وَمَآ
اور جو
أُوتِىَ
دیے گئے
مُوسَىٰ
موسی
وَعِيسَىٰ
اور عیسی
وَٱلنَّبِيُّونَ
اور تمام انبیاء
مِن
سے
رَّبِّهِمْ
ان کے رب کیطرف
لَا
نہیں
نُفَرِّقُ
ہم تفریق کرتے
بَيْنَ
درمیان
أَحَدٍ
کسی ایک کے
مِّنْهُمْ
اس میں سے
وَنَحْنُ
اور ہم
لَهُۥ
واسطے اس کے
مُسْلِمُونَ
فرماں بردار ہیں

اے نبیؐ! کہو کہ "ہم اللہ کو مانتے ہیں، اُس تعلیم کو مانتے ہیں جو ہم پر نازل کی گئی ہے، اُن تعلیمات کو بھی مانتے ہیں جو ابراہیمؑ، اسماعیلؑ، اسحاقؑ، یعقوبؑ اور اولاد یعقوبؑ پر نازل ہوئی تھیں اور اُن ہدایات پر بھی ایمان رکھتے ہیں جو موسیٰؑ اور عیسیٰؑ اور دوسرے پیغمبروں کو اُن کے رب کی طرف سے دی گئیں ہم ان کے درمیان فرق نہیں کرتے اور ہم اللہ کے تابع فرمان (مسلم) ہیں"

تفسير
وَمَن
اور جو کوئی
يَبْتَغِ
چاہے گا۔ تلاش کرے گا
غَيْرَ
علاوہ
ٱلْإِسْلَٰمِ
اسلام کے
دِينًا
کوئی دین۔ راستہ
فَلَن
تو ہرگز نہیں
يُقْبَلَ
قبول کیا جائے گا
مِنْهُ
اس سے
وَهُوَ
اور وہ
فِى
میں
ٱلْءَاخِرَةِ
اخرت (میں)
مِنَ
میں سے
ٱلْخَٰسِرِينَ
نقصان اٹھانے والوں میں سے ہوگا

اس فرماں برداری (اسلام) کے سوا جو شخص کوئی اور طریقہ اختیار کرنا چاہے اس کا وہ طریقہ ہرگز قبول نہ کیا جائے گا اور آخرت میں وہ ناکام و نامراد رہے گا

تفسير
كَيْفَ
کس طرح
يَهْدِى
ہدایت دے سکتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ تعالیٰ
قَوْمًا
کسی قوم کو
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
بَعْدَ
بعد
إِيمَٰنِهِمْ
اپنے ایمان لانے کے
وَشَهِدُوٓا۟
اور انہوں نے گواہی دی
أَنَّ
بیشک
ٱلرَّسُولَ
رسول
حَقٌّ
برحق ہے
وَجَآءَهُمُ
اور آئیں ان کے پاس
ٱلْبَيِّنَٰتُۚ
روشن نشانیاں
وَٱللَّهُ
اور اللہ تعالیٰ
لَا
نہیں
يَهْدِى
ہدایت دیتا ہے ۔ ہدایت دے گا
ٱلْقَوْمَ
قوم کو
ٱلظَّٰلِمِينَ
جو ظالم ہیں

کیسے ہوسکتا ہے کہ اللہ اُن لوگوں کو ہدایت بخشے جنہوں نے نعمت ایمان پا لینے کے بعد پھر کفر اختیار کیا حالانکہ وہ خود اس بات پر گواہی دے چکے ہیں کہ یہ رسول حق پر ہے اور ان کے پاس روشن نشانیاں بھی آ چکی ہیں اللہ ظالموں کو تو ہدایت نہیں دیا کرتا

تفسير
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
جَزَآؤُهُمْ
ان کی جزا
أَنَّ
بیشک
عَلَيْهِمْ
ان پر
لَعْنَةَ
لعنت
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَٱلْمَلَٰٓئِكَةِ
اورفرشتوں کی
وَٱلنَّاسِ
اور لوگوں کی
أَجْمَعِينَ
سب کے سب کی

ان کے ظلم کا صحیح بدلہ یہی ہے کہ ان پر اللہ اور فرشتوں اور تمام انسانوں کی پھٹکار ہے

تفسير
خَٰلِدِينَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں
فِيهَا
اس میں
لَا
نہ
يُخَفَّفُ
ہلاک کیا جائے گا
عَنْهُمُ
ان سے
ٱلْعَذَابُ
عذاب
وَلَا
اور نہ
هُمْ
وہ
يُنظَرُونَ
مہلت دیے جائیں گے

اِسی حالت میں وہ ہمیشہ رہیں گے، نہ ان کی سزا میں تخفیف ہوگی اور نہ انہیں مہلت دی جائے گی

تفسير
إِلَّا
مگر
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
تَابُوا۟
جنہوں نے توبہ کی
مِنۢ
سے
بَعْدِ
بعد
ذَٰلِكَ
اس کے
وَأَصْلَحُوا۟
اور اصلاح کی
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
غَفُورٌ
بخشنے والا
رَّحِيمٌ
مہربان ہے

البتہ وہ لوگ بچ جائیں گے جو اِس کے بعد توبہ کر کے اپنے طرز عمل کی اصلاح کر لیں، اللہ بخشنے والا اور رحم فرمانے والا ہے

تفسير
إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
بَعْدَ
بعد
إِيمَٰنِهِمْ
اپنے ایمان کے
ثُمَّ
پھر
ٱزْدَادُوا۟
بڑھ گئے
كُفْرًا
جنہوں نے کفر کیا
لَّن
ہرگز
تُقْبَلَ
قبول کی جائے گی
تَوْبَتُهُمْ
ان کی توہ
وَأُو۟لَٰٓئِكَ
اور یہی لوگ ہیں
هُمُ
وہ
ٱلضَّآلُّونَ
جو بھٹکتے ہوئے ہیں

مگر جن لوگوں نے ایمان لانے کے بعد کفر اختیار کیا، پھر اپنے کفر میں بڑھتے چلے گئے ان کی توبہ بھی قبول نہ ہوگی، ایسے لوگ تو پکے گمراہ ہیں

تفسير