Skip to main content
كَدَأْبِ
مانند حالت
ءَالِ
آل
فِرْعَوْنَ
فرعون کی
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
مِن
جو ان سے
قَبْلِهِمْۚ
پہلے تھے
كَذَّبُوا۟
انہوں نے جھٹلایا
بِـَٔايَٰتِنَا
ہماری آیات کو
فَأَخَذَهُمُ
تو پکڑ لیا ان کو
ٱللَّهُ
اللہ نے
بِذُنُوبِهِمْۗ
ان کے گناہوں کے سبب
وَٱللَّهُ
اوراللہ
شَدِيدُ
سخت
ٱلْعِقَابِ
سزا دینے والا ہے

اُن کا انجام ویسا ہی ہوگا، جیسا فرعون کے ساتھیوں اور اُن سے پہلے کے نافرمانوں کا ہو چکا ہے کہ اُنہوں نے آیات الٰہی کو جھٹلایا، نتیجہ یہ ہوا کہ اللہ نے ان کے گناہوں پر انہیں پکڑ لیا اور حق یہ ہے کہ اللہ سخت سزا دینے والا ہے

تفسير
قُل
کہہ دیجئے
لِّلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
سَتُغْلَبُونَ
عنقریب تم مغلوب کیے جاؤ گے
وَتُحْشَرُونَ
اور تم اکٹھے کیے جاؤ گے
إِلَىٰ
طرف
جَهَنَّمَۚ
جہنم کے
وَبِئْسَ
اورکتنا برا ہے
ٱلْمِهَادُ
ٹھکانہ

پس اے محمدؐ! جن لوگوں نے تمہاری دعوت کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے، اُن سے کہہ دو کہ قریب ہے وہ وقت، جب تم مغلوب ہو جاؤ گے اور جہنم کی طرف ہانکے جاؤ گے اور جہنم بڑا ہی برا ٹھکانا ہے

تفسير
قَدْ
تحقیق
كَانَ
ہے
لَكُمْ
تمہارے لیے
ءَايَةٌ
نشانی
فِى
میں
فِئَتَيْنِ
دوگروہوں
ٱلْتَقَتَاۖ
آپس میں لڑے۔ ایک دوسرے سے نبرد آزما ہوئے
فِئَةٌ
ایک گروہ
تُقَٰتِلُ
لڑ رہا تھا
فِى
میں
سَبِيلِ
راستے
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَأُخْرَىٰ
اور دوسرا
كَافِرَةٌ
کافر تھا
يَرَوْنَهُم
وہ دیکھ رہے تھے انکو
مِّثْلَيْهِمْ
دوگنا اپنے سے
رَأْىَ
دیکھنا
ٱلْعَيْنِۚ
آنکھ کا
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يُؤَيِّدُ
تائید کرتا ہے
بِنَصْرِهِۦ
ساتھ اپنی مدد کے
مَن
جس کو
يَشَآءُۗ
وہ چاہتا ہے
إِنَّ
بیشک
فِى
میں
ذَٰلِكَ
اس
لَعِبْرَةً
البتہ عبرت ہے
لِّأُو۟لِى
اہل
ٱلْأَبْصَٰرِ
بصیرت کے لیے

تمہارے لیے اُن دو گروہوں میں ایک نشان عبرت تھا، جو (بدر میں) ایک دوسرے سے نبرد آزما ہوئے ایک گروہ اللہ کی راہ میں لڑ رہا تھا اور دوسرا گروہ کافر تھا دیکھنے والے بچشم سر دیکھ رہے تھے کہ کافر گروہ مومن گروہ سے دو چند ہے مگر (نتیجے نے ثابت کر دیا کہ) اللہ اپنی فتح و نصرت سے جس کو چاہتا ہے، مدد دیتا ہے دیدۂ بینا رکھنے والوں کے لیے اس میں بڑا سبق پوشیدہ ہے

تفسير
زُيِّنَ
خوبصورت بنادی گئی
لِلنَّاسِ
لوگوں کے لیے
حُبُّ
محبت
ٱلشَّهَوَٰتِ
خواہشات کی
مِنَ
سے
ٱلنِّسَآءِ
عورتوں
وَٱلْبَنِينَ
اور بیٹوں سے
وَٱلْقَنَٰطِيرِ
اور خزانے سے
ٱلْمُقَنطَرَةِ
جو اکٹھے کیے گئے
مِنَ
سے
ٱلذَّهَبِ
سونے میں
وَٱلْفِضَّةِ
اور چاندی سے
وَٱلْخَيْلِ
اور گھوڑے سے
ٱلْمُسَوَّمَةِ
جو نشان لگے ہوئے ہیں
وَٱلْأَنْعَٰمِ
اور مویشی سے۔ جانور سے
وَٱلْحَرْثِۗ
اور کھیتی سے
ذَٰلِكَ
یہ
مَتَٰعُ
سامان ہے
ٱلْحَيَوٰةِ
زندگی کا
ٱلدُّنْيَاۖ
دنیا کی
وَٱللَّهُ
اور اللہ تعالیٰ
عِندَهُۥ
اس کے پاس
حُسْنُ
اچھا
ٱلْمَـَٔابِ
ٹھکانہ

لوگوں کے لیے مرغوبات نفس، عورتیں، اولا د، سونے چاندی کے ڈھیر، چیدہ گھوڑے، مویشی او ر زرعی زمینیں بڑی خوش آئند بنا دی گئی ہیں، مگر یہ سب دنیا کی چند روزہ زندگی کے سامان ہیں حقیقت میں جو بہتر ٹھکانا ہے، وہ تو اللہ کے پاس ہے

تفسير
قُلْ
کہہ دیجئے
أَؤُنَبِّئُكُم
کیا میں خبردوں تم کو
بِخَيْرٍ
بہتر کی۔ اچھے کی
مِّن
اس
ذَٰلِكُمْۚ
سے
لِلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
ٱتَّقَوْا۟
جنہوں نے
عِندَ
پاس
رَبِّهِمْ
ان کے رب کے
جَنَّٰتٌ
باغات ہیں
تَجْرِى
بہتی ہیں
مِن
سے
تَحْتِهَا
اس کے نیچے سے
ٱلْأَنْهَٰرُ
نہریں
خَٰلِدِينَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں
فِيهَا
اس میں
وَأَزْوَٰجٌ
ہیں بیویاں
مُّطَهَّرَةٌ
پاکیزہ
وَرِضْوَٰنٌ
اور رضامندی ہے
مِّنَ
سے
ٱللَّهِۗ
اللہ
وَٱللَّهُ
اور اللہ
بَصِيرٌۢ
دیکھنے والا ہے
بِٱلْعِبَادِ
بندوں کو

کہو; میں تمہیں بتاؤں کہ ان سے زیادہ اچھی چیز کیا ہے؟ جو لوگ تقویٰ کی روش اختیار کریں، اُن کے لیے ان کے رب کے پا س باغ ہیں، جن کے نیچے نہریں بہتی ہوں گی، وہاں انہیں ہمیشگی کی زندگی حاصل ہوگی، پاکیزہ بیویاں ان کی رفیق ہوں گی اور اللہ کی رضا سے وہ سرفراز ہوں گے اللہ اپنے بندوں کے رویے پر گہری نظر رکھتا ہے

تفسير
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
يَقُولُونَ
جو کہتے ہیں
رَبَّنَآ
اے ہمارے رب
إِنَّنَآ
بیشک ہم
ءَامَنَّا
ایمان لائے ہم
فَٱغْفِرْ
پس بخش دے
لَنَا
واسطے ہمارے
ذُنُوبَنَا
ہمارے گناہوں کو
وَقِنَا
بچا ہم کو
عَذَابَ
عذاب سے
ٱلنَّارِ
آگ کے

یہ وہ لوگ ہیں، جو کہتے ہیں کہ "مالک! ہم ایمان لائے، ہماری خطاؤں سے در گزر فرما اور ہمیں آتش دوزخ سے بچا لے"

تفسير
ٱلصَّٰبِرِينَ
صبر کرنے والے
وَٱلصَّٰدِقِينَ
اور سچے۔ سچ بولنے والے
وَٱلْقَٰنِتِينَ
اور اطاعت گزار
وَٱلْمُنفِقِينَ
اور خرچ کرنے والے
وَٱلْمُسْتَغْفِرِينَ
اور بخشش مانگنے والے
بِٱلْأَسْحَارِ
سحری کے وقت

یہ لوگ صبر کرنے والے ہیں، راستباز ہیں، فرمانبردار اور فیاض ہیں اور رات کی آخری گھڑیوں میں اللہ سے مغفرت کی دعائیں مانگا کرتے ہیں

تفسير
شَهِدَ
گواہی دے
ٱللَّهُ
اللہ نے
أَنَّهُۥ
بیشک وہ
لَآ
نہیں
إِلَٰهَ
کوئی الہ
إِلَّا
مگر
هُوَ
وہ
وَٱلْمَلَٰٓئِكَةُ
اور فرشتوں نے
وَأُو۟لُوا۟
اور والوں نے
ٱلْعِلْمِ
علم
قَآئِمًۢا
قائم ہیں ۔ قائم دیکھنے ولا ہے
بِٱلْقِسْطِۚ
عدل کو
لَآ
نہیں
إِلَٰهَ
کوئی الہ
إِلَّا
مگر
هُوَ
وہی
ٱلْعَزِيزُ
غالب ہے
ٱلْحَكِيمُ
حکمت والا ہے

اللہ نے خود شہادت دی ہے کہ اس کے سوا کوئی خدا نہیں ہے، او ر (یہی شہادت) فرشتوں اور سب اہل علم نے بھی دی ہے وہ انصاف پر قائم ہے اُس زبردست حکیم کے سوا فی الواقع کوئی خدا نہیں ہے

تفسير
إِنَّ
بیشک
ٱلدِّينَ
دین
عِندَ
نزدیک
ٱللَّهِ
اللہ کے
ٱلْإِسْلَٰمُۗ
اسلام ہے
وَمَا
اور نہیں
ٱخْتَلَفَ
اختلاف کیا
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
أُوتُوا۟
جودئیےگئے
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
إِلَّا
مگر
مِنۢ
سے
بَعْدِ
بعد
مَا
جو
جَآءَهُمُ
آگیا ان کے پاس اور
ٱلْعِلْمُ
علم جو کوئی
بَغْيًۢا
ضد کی وجہ سے
بَيْنَهُمْۗ
آپس کی
وَمَن
اور جو کوئی
يَكْفُرْ
کفر کرے
بِـَٔايَٰتِ
ساتھ آیات کے
ٱللَّهِ
اللہ کی
فَإِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
سَرِيعُ
جلد لینے والا ہے
ٱلْحِسَابِ
حساب کا

اللہ کے نزدیک دین صرف اسلام ہے اس دین سے ہٹ کر جو مختلف طریقے اُن لوگوں نے اختیار کیے، جنہیں کتاب دی گئی تھی، اُن کے اِس طرز عمل کی کوئی وجہ اس کے سوا نہ تھی کہ انہوں نے علم آ جانے کے بعد آپس میں ایک دوسرے پر زیادتی کرنے کے لیے ایسا کیا اور جو کوئی اللہ کے احکام و ہدایات کی اطاعت سے انکار کر دے، اللہ کو اس سے حساب لیتے کچھ دیر نہیں لگتی ہے

تفسير
فَإِنْ
پھر اگر
حَآجُّوكَ
وہ جھگڑا کریں آپ سے
فَقُلْ
تو کہہ دیجیے
أَسْلَمْتُ
میں نے سپرد کیا
وَجْهِىَ
اپنا چہرہ۔ اپنی ذات
لِلَّهِ
اللہ کے لیے
وَمَنِ
اور جو کوئی
ٱتَّبَعَنِۗ
اپنا اتباع کرے
وَقُل
اور کہہ دیجیے
لِّلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
أُوتُوا۟
جو دیے گئے
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
وَٱلْأُمِّيِّۦنَ
اور ان پڑھ لوگوں کو۔ امی لوگوں کو
ءَأَسْلَمْتُمْۚ
اسلام لائے تم۔ سپرد کردیا تم نے
فَإِنْ
پھر اگر
أَسْلَمُوا۟
وہ اسلام لے آئیں۔ سپرد کردیں
فَقَدِ
تو تحقیق
ٱهْتَدَوا۟ۖ
وہ ہدایت پاگئے
وَّإِن
اوراگر
تَوَلَّوْا۟
وہ منہ موڑ جائیں
فَإِنَّمَا
تو بیشک
عَلَيْكَ
تجھ پر ہے
ٱلْبَلَٰغُۗ
پہنچادینا
وَٱللَّهُ
اور اللہ
بَصِيرٌۢ
دیکھنے والا ہے
بِٱلْعِبَادِ
بندوں کو

اب اگر یہ لوگ تم سے جھگڑا کریں، توا ن سے کہو; "میں نے اور میرے پیروؤں نے تو اللہ کے آگے سر تسلیم خم کر دیا ہے" پھر اہل کتاب اور غیر اہل کتاب دونوں سے پوچھو; "کیا تم نے بھی اس کی اطاعت و بندگی قبول کی؟" اگر کی تو وہ راہ راست پا گئے، اور اگر اس سے منہ موڑا تو تم پر صرف پیغام پہنچا دینے کی ذمہ داری تھی آگے اللہ خود اپنے بندوں کے معاملات دیکھنے والا ہے

تفسير