Skip to main content
أَلَمْ
کیا نہیں
تَرَ
تم نے دیکھا
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يُسَبِّحُ
تسبیح کر رہے ہیں
لَهُۥ
اس کے لیے
مَن
جو بھی
فِى
میں
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں میں ہیں
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین میں ہیں
وَٱلطَّيْرُ
اور پرندے
صَٰٓفَّٰتٍۖ
صف باندھنے والے
كُلٌّ
ہر ایک
قَدْ
تحقیق
عَلِمَ
جانتا ہے
صَلَاتَهُۥ
اپنی نماز کو
وَتَسْبِيحَهُۥۗ
اور اپنی تسبیح کو
وَٱللَّهُ
اور اللہ
عَلِيمٌۢ
جاننے والا ہے
بِمَا
ساتھ اس کے جو
يَفْعَلُونَ
وہ کر رہے ہیں

کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ اللہ کی تسبیح کر رہے ہیں وہ سب جو آسمانوں اور زمین میں ہیں اور وہ پرندے جو پر پھیلا ئے اڑ رہے ہیں؟ ہر ایک اپنی نماز اور تسبیح کا طریقہ جانتا ہے، اور یہ سب جو کچھ کرتے ہیں اللہ اس سے باخبر رہتا ہے

تفسير
وَلِلَّهِ
اور اللہ ہی کے لیے ہے
مُلْكُ
بادشاہت
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کی
وَٱلْأَرْضِۖ
اور زمین کی
وَإِلَى
اور طرف
ٱللَّهِ
اللہ کی
ٱلْمَصِيرُ
لوٹنا ہے

آسمانوں اور زمین کی بادشاہی اللہ ہی کے لیے ہے اور اسی کی طرف سب کو پلٹنا ہے

تفسير
أَلَمْ
کیا نہیں
تَرَ
تم نے دیکھا
أَنَّ
کہ بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
يُزْجِى
چلاتا ہے
سَحَابًا
بادل
ثُمَّ
پھر
يُؤَلِّفُ
ملاپ ڈالتا ہے
بَيْنَهُۥ
اس کے درمیان
ثُمَّ
پھر
يَجْعَلُهُۥ
کردیتا ہے اس کو
رُكَامًا
تہ بہ تہ
فَتَرَى
تو تم دیکھتے ہو
ٱلْوَدْقَ
بارش کے قطرے کو
يَخْرُجُ
نکلتا ہے
مِنْ
سے
خِلَٰلِهِۦ
اس کے اندر سے
وَيُنَزِّلُ
اور وہ اتارتا ہے
مِنَ
سے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان سے
مِن
بوجہ
جِبَالٍ
پہاڑوں کے۔ بڑے بڑے پہاڑوں (جیسے بادلوں سے)
فِيهَا
اس میں (آسمان میں)
مِنۢ
کے
بَرَدٍ
کچھ اولے ہوتے ہیں
فَيُصِيبُ
پھر پہنچاتا ہے
بِهِۦ
اس کو
مَن
جس کو
يَشَآءُ
چاہتا ہے
وَيَصْرِفُهُۥ
اور پھیر دیتا ہے اس کو
عَن
سے
مَّن
جس سے
يَشَآءُۖ
وہ چاہتا ہے
يَكَادُ
قریب ہے
سَنَا
چمک
بَرْقِهِۦ
اس کی بجلی کی
يَذْهَبُ
لے جائے
بِٱلْأَبْصَٰرِ
نگاہوں کو

کیا تم دیکھتے نہیں ہو کہ اللہ بادل کو آہستہ آہستہ چلاتا ہے، پھر اس کے ٹکڑوں کو باہم جوڑتا ہے، پھر اسے سمیٹ کر ایک کثیف ابر بنا دیتا ہے، پھر تم دیکھتے ہو کہ اس کے خول میں سے بارش کے قطرے ٹپکتے چلے آتے ہیں اور وہ آسمان سے، اُن پہاڑوں کی بدولت جو اس میں بلند ہیں، اولے برساتا ہے، پھر جسے چاہتا ہے ان کا نقصان پہنچاتا ہے اور جسے چاہتا ہے ان سے بچا لیتا ہے اُس کی بجلی کی چمک نگاہوں کو خیرہ کیے دیتی ہے

تفسير
يُقَلِّبُ
الٹ پلٹ کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
ٱلَّيْلَ
رات کو
وَٱلنَّهَارَۚ
اور دن کو
إِنَّ
یقینا
فِى
میں
ذَٰلِكَ
اس (میں)
لَعِبْرَةً
البتہ عبرت ہے
لِّأُو۟لِى
والوں کے لیے
ٱلْأَبْصَٰرِ
نگاہوں (والوں کے لیے)

رات اور دن کا الٹ پھیر وہی کر رہا ہے اِس میں ایک سبق ہے آنکھوں والوں کے لیے

تفسير
وَٱللَّهُ
اور اللہ تعالیٰ نے
خَلَقَ
پیدا کیے
كُلَّ
ہر طرح کے
دَآبَّةٍ
جاندار
مِّن
سے
مَّآءٍۖ
پانی (سے)
فَمِنْهُم
تو ان میں سے
مَّن
بعض وہ ہے
يَمْشِى
جو چلتے ہیں
عَلَىٰ
پر
بَطْنِهِۦ
اپنے پیٹ پر
وَمِنْهُم
اور ان میں سے
مَّن
بعض وہ ہیں
يَمْشِى
جو چلتے ہیں
عَلَىٰ
پر
رِجْلَيْنِ
اپنے دو پاؤں پر
وَمِنْهُم
اور ان میں سے
مَّن
بعض وہ ہیں
يَمْشِى
جو چلتے ہیں
عَلَىٰٓ
پر
أَرْبَعٍۚ
چار (پاؤں پر)
يَخْلُقُ
پیدا کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
مَا
جو
يَشَآءُۚ
چاہتا ہے
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
عَلَىٰ
پر
كُلِّ
ہر
شَىْءٍ
چیز پر
قَدِيرٌ
قادر ہے

اور اللہ نے ہر جاندار ایک طرح کے پانی سے پیدا کیا، کوئی پیٹ کے بل چل رہا ہے تو کوئی دو ٹانگوں پر اور کوئی چار ٹانگوں پر جو کچھ وہ چاہتا ہے پیدا کرتا ہے، وہ ہر چیز پر قادر ہے

تفسير
لَّقَدْ
البتہ تحقیق
أَنزَلْنَآ
نازل کیں ہم نے
ءَايَٰتٍ
آیات
مُّبَيِّنَٰتٍۚ
روشن
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يَهْدِى
ہدایت دیتا ہے
مَن
جس کو
يَشَآءُ
چاہتا ہے
إِلَىٰ
طرف
صِرَٰطٍ
راستے کے
مُّسْتَقِيمٍ
سیدھے

ہم نے صاف صاف حقیقت بتانے والی آیات نازل کر دی ہیں، آگے صراط مستقیم کی طرف ہدایت اللہ ہی جسے چاہتا ہے دیتا ہے

تفسير
وَيَقُولُونَ
اور وہ کہتے ہیں
ءَامَنَّا
ایمان لائے ہم
بِٱللَّهِ
اللہ پر
وَبِٱلرَّسُولِ
اور رسول پر
وَأَطَعْنَا
اور اطاعت کی ہم نے
ثُمَّ
پھر
يَتَوَلَّىٰ
منہ موڑ جاتا ہے
فَرِيقٌ
ایک گروہ
مِّنْهُم
ان میں سے
مِّنۢ
کے
بَعْدِ
بعد
ذَٰلِكَۚ
اس کے
وَمَآ
اور نہیں ہیں
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہ لوگ
بِٱلْمُؤْمِنِينَ
ایمان لانے والے

یہ لوگ کہتے ہیں کہ ہم ایمان لائے اللہ اور رسولؐ پر اور ہم نے اطاعت قبول کی، مگر اس کے بعد ان میں سے ایک گروہ (اطاعت سے) منہ موڑ جاتا ہے ایسے لوگ ہرگز مومن نہیں ہیں

تفسير
وَإِذَا
اور جب
دُعُوٓا۟
وہ بلائے جاتے ہیں
إِلَى
طرف
ٱللَّهِ
اللہ کی
وَرَسُولِهِۦ
اور اس کے رسول کی طرف
لِيَحْكُمَ
تاکہ وہ فیصلہ کرے
بَيْنَهُمْ
ان کے درمیان
إِذَا
اچانک
فَرِيقٌ
ایک گروہ
مِّنْهُم
ان میں سے
مُّعْرِضُونَ
اعراض برتنے والے ہیں

جب ان کو بلایا جاتا ہے اللہ اور رسول کی طرف، تاکہ رسول ان کے آپس کے مقدمے کا فیصلہ کرے تو ان میں سے ایک فریق کترا جاتا ہے

تفسير
وَإِن
اور اگر
يَكُن
ہو
لَّهُمُ
ان کے لیے
ٱلْحَقُّ
حق
يَأْتُوٓا۟
وہ آئیں گے
إِلَيْهِ
اس کی طرف
مُذْعِنِينَ
مطیع ہوکر

البتہ اگر حق ان کی موافقت میں ہو تو رسول کے پاس بڑے اطاعت کیش بن کر آ جاتے ہیں

تفسير
أَفِى
کیا میں
قُلُوبِهِم
ان کے دلوں (میں)
مَّرَضٌ
کوئی بیماری ہے
أَمِ
یا
ٱرْتَابُوٓا۟
وہ شک میں پڑے ہوئے ہیں
أَمْ
یا
يَخَافُونَ
وہ ڈرتے ہیں
أَن
کہ
يَحِيفَ
ظلم کرے گا
ٱللَّهُ
اللہ
عَلَيْهِمْ
ان پر
وَرَسُولُهُۥۚ
اور اس کا رسول
بَلْ
بلکہ
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
هُمُ
وہ
ٱلظَّٰلِمُونَ
جو ظالم ہیں

کیا ان کے دلوں کو (منافقت کا) روگ لگا ہوا ہے؟ یا یہ شک میں پڑے ہوئے ہیں؟ یا ان کو یہ خوف ہے کہ اللہ اور اس کا رسول ان پر ظلم کرے گا؟ اصل بات یہ ہے کہ ظالم تو یہ لوگ خود ہیں

تفسير