Skip to main content

الَّذِيْنَ اِذَاۤ اَصَابَتْهُمْ مُّصِيْبَةٌ ۙ قَالُوْۤا اِنَّا لِلّٰهِ وَاِنَّـاۤ اِلَيْهِ رٰجِعُوْنَۗ

Those who
ٱلَّذِينَ
یہ وہ لوگ ہیں
when
إِذَآ
جب
strikes them
أَصَٰبَتْهُم
پہنچتی ہے ان کو
a misfortune
مُّصِيبَةٌ
کوئی پہنچنے والی
they say
قَالُوٓا۟
وہ کہتے ہیں
"Indeed, we
إِنَّا
بیشک ہم
belong to Allah
لِلَّهِ
اللہ کے لیے ہیں
and indeed we
وَإِنَّآ
اور بیشک ہم
towards Him
إِلَيْهِ
اسی کی طرف
will return"
رَٰجِعُونَ
لوٹ کر جانے والے ہیں

تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:

اِن حالات میں جو لوگ صبر کریں اور جب کوئی مصیبت پڑے، تو کہیں کہ; "ہم اللہ ہی کے ہیں اور اللہ ہی کی طرف ہمیں پلٹ کر جانا ہے"

English Sahih:

Who, when disaster strikes them, say, "Indeed we belong to Allah, and indeed to Him we will return."

ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi

اِن حالات میں جو لوگ صبر کریں اور جب کوئی مصیبت پڑے، تو کہیں کہ: "ہم اللہ ہی کے ہیں اور اللہ ہی کی طرف ہمیں پلٹ کر جانا ہے"

احمد رضا خان Ahmed Raza Khan

کہ جب ان پر کوئی مصیبت پڑے تو کہیں ہم اللہ کے مال ہیں اور ہم کو اسی کی طرف پھرنا-

احمد علی Ahmed Ali

وہ لوگ کہ جب انہیں کوئی مصیبت پہنچتی ہے تو کہتے ہیں ہم تو الله کے ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں

أحسن البيان Ahsanul Bayan

جنہیں جب کوئی مصیبت آتی ہے تو کہہ دیا کرتے ہیں کہ ہم تو خود اللہ تعالٰی کی ملکیت ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں۔

جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry

ان لوگوں پر جب کوئی مصیبت واقع ہوتی ہے تو کہتے ہیں کہ ہم خدا ہی کا مال ہیں اور اسی کی طرف لوٹ کر جانے والے ہیں

محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi

جنہیں، جب کبھی کوئی مصیبت آتی ہے تو کہہ دیا کرتے ہیں کہ ہم تو خود اللہ تعالیٰ کی ملکیت ہیں اور ہم اسی کی طرف لوٹنے والے ہیں

محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi

کہ جب بھی ان پر کوئی مصیبت آپڑے تو وہ کہتے ہیں بے شک ہم صرف اللہ ہی کے لیے ہیں۔ اور اسی کی طرف پلٹ کر جانے والے ہیں۔

علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi

جو مصیبت پڑنے کے بعد یہ کہتے ہیں کہ ہم اللہ ہی کے لئے ہیں اور اسی کی بارگاہ میں واپس جانے والے ہیں

طاہر القادری Tahir ul Qadri

جن پر کوئی مصیبت پڑتی ہے تو کہتے ہیں: بیشک ہم بھی اﷲ ہی کا (مال) ہیں اور ہم بھی اسی کی طرف پلٹ کر جانے والے ہیں،

تفسير ابن كثير Ibn Kathir

اب بیان ہو رہا ہے کہ جن صبر کرنے والوں کی اللہ کے ہاں عزت ہے وہ کون لوگ ہیں ؟ پس فرماتا ہے یہ وہ لوگ ہیں جو تنگی اور مصیبت کے وقت آیت انا للہ) پڑھ لیا کرتے ہیں اور اس بات سے اپنے دل کو تسلی دے لیا کرتے ہیں کہ ہم اللہ کی ملکیت ہیں اور جو ہمیں پہنچا ہے وہ اللہ کی طرف سے ہے اور ان میں جس طرح وہ چاہے تصرف کرتا رہتا ہے اور پھر اللہ کے ہاں اس کا بدلہ ہے جہاں انہیں بالاخر جانا ہے، ان کے اس قول کی وجہ سے اللہ کی نوازشیں اور الطاف ان پر نازل ہوتے ہیں عذاب سے نجات ملتی ہے اور ہدایت بھی نصیب ہوتی ہے۔