Skip to main content
سَلْ
پوچھ لیجیے
بَنِىٓ
بنی
إِسْرَٰٓءِيلَ
اسرائیل سے
كَمْ
کتنی
ءَاتَيْنَٰهُم
دیں ہم نے ان کو
مِّنْ
سے
ءَايَةٍۭ
نشانیوں
بَيِّنَةٍۗ
روشن
وَمَن
اور جو کوئی
يُبَدِّلْ
بدل دے گا
نِعْمَةَ
نعمت کو
ٱللَّهِ
اللہ کی
مِنۢ
سے
بَعْدِ
اس کے بعد
مَا
جو
جَآءَتْهُ
آگئی اس کے پاس
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
شَدِيدُ
سخت
ٱلْعِقَابِ
سزا والا ہے

بنی اسرائیل سے پوچھو; کیسی کھلی کھلی نشانیاں ہم نے اُنہیں دکھائی ہیں (اور پھر یہ بھی انہیں سے پوچھ لو کہ) اللہ کی نعمت پانے کے بعد جو قوم اس کو شقاوت سے بدلتی ہے اُسے اللہ کیسی سخت سزادیتا ہے

تفسير
زُيِّنَ
خوشنما بنادی گئی۔ خوبصورت بنادی گئی
لِلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
ٱلْحَيَوٰةُ
زندگی
ٱلدُّنْيَا
دنیا کی
وَيَسْخَرُونَ مِنَ
اور وہ مذاق اڑاتے ہیں۔
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کا
ءَامَنُواۘ
جو ایمان لائے
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
ٱتَّقَوْا۟
جنہوں نے تقوی اختیار کیا
فَوْقَهُمْ
ان کے اوپر ہوں گے
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِۗ
قیامت کے
وَٱللَّهُ
اللہ
يَرْزُقُ
رزق دیتا ہے
مَن
جسے
يَشَآءُ
چاہتا ہے
بِغَيْرِ
بغیر
حِسَابٍ
حساب کے

جن لوگوں نے کفر کی راہ اختیار کی ہے، اُن کے لیے دنیا کی زندگی بڑی محبوب و دل پسند بنا دی گئی ہے ایسے لوگ ایمان کی راہ اختیار کرنے والوں کا مذاق اڑاتے ہیں، مگر قیامت کے روز پرہیز گار لوگ ہی اُن کے مقابلے میں عالی مقام ہوں گے رہا دنیا کا رزق، تو اللہ کو اختیار ہے، جسے چاہے بے حساب دے

تفسير
كَانَ
تھے
ٱلنَّاسُ
لوگ
أُمَّةً
امت
وَٰحِدَةً
ایک
فَبَعَثَ
پھر بھیجا
ٱللَّهُ
اللہ نے
ٱلنَّبِيِّۦنَ
نبیوں کو
مُبَشِّرِينَ
خوشخبری دینے والا
وَمُنذِرِينَ
اور ڈرانے والے (بنا کر)
وَأَنزَلَ
اور نازل کی
مَعَهُمُ
ان کے ساتھ
ٱلْكِتَٰبَ
کتاب
بِٱلْحَقِّ
حق کے ساتھ
لِيَحْكُمَ
تاکہ وہ فیصلہ کرے
بَيْنَ
درمیان
ٱلنَّاسِ
لوگوں کے
فِيمَا
اس میں جو
ٱخْتَلَفُوا۟
انہوں نے اختلاف کیا
فِيهِۚ
اس میں
وَمَا
اور نہیں
ٱخْتَلَفَ
اختلاف کیا
فِيهِ
اس میں
إِلَّا
مگر
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
أُوتُوهُ مِنۢ
جو دیے گئے تھے اس کو
بَعْدِ
اس کے بعد
مَا
جو
جَآءَتْهُمُ
آئیں ان کے پاس
ٱلْبَيِّنَٰتُ
روشن نشانیاں
بَغْيًۢا
ضد کی وجہ سے
بَيْنَهُمْۖ
اپنے درمیان
فَهَدَى
تو ہدایت دی
ٱللَّهُ
اللہ نے
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کو
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
لِمَا
واسطے اس چیز کے جو
ٱخْتَلَفُوا۟
انہوں نے اختلاف کیا
فِيهِ
اس میں
مِنَ
سے
ٱلْحَقِّ
حق
بِإِذْنِهِۦۗ
ساتھ اپنے حکم کے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يَهْدِى
ہدایت دیتا ہے
مَن
جس کو
يَشَآءُ
چاہتا ہے
إِلَىٰ
طرف
صِرَٰطٍ
راہ
مُّسْتَقِيمٍ
سیدھی راہ کے ۔ سیدھے راستے کے

ابتدا میں سب لوگ ایک ہی طریقہ پر تھے (پھر یہ حالت باقی نہ رہی اور اختلافات رونما ہوئے) تب اللہ نے نبی بھیجے جو راست روی پر بشارت دینے والے اور کج روی کے نتائج سے ڈرانے والے تھے، اور اُن کے ساتھ کتاب بر حق نازل کی تاکہ حق کے بارے میں لوگوں کے درمیان جو اختلافات رونما ہوگئے تھے، ان کا فیصلہ کرے (اور ان اختلافات کے رونما ہونے کی وجہ یہ نہ تھی کہ ابتدا میں لوگوں کو حق بتایا نہیں گیا تھا نہیں،) اختلاف اُن لوگوں نے کیا، جنہیں حق کا عمل دیا چکا تھا اُنہوں نے روشن ہدایات پا لینے کے بعد محض اس کے لیے حق کو چھوڑ کر مختلف طریقے نکالے کہ وہ آپس میں زیادتی کرنا چاہتے تھے پس جو لوگ انبیا پر ایمان لے آئے، انہیں اللہ نے اپنے اذن سے اُس حق کا راستہ دکھا دیا، جس میں لوگوں نے اختلاف کیا تھا اللہ جسے چاہتا ہے، راہ راست دکھا دیتا ہے

تفسير
أَمْ
کیا
حَسِبْتُمْ
خیال کیا تم نے۔ سمجھ لیا ہے تم نے
أَن
کہ
تَدْخُلُوا۟
تم داخل ہوجاؤ گے
ٱلْجَنَّةَ
جنت میں
وَلَمَّا
حالانکہ نہیں
يَأْتِكُم
آئی تمہارے پاس
مَّثَلُ
مثال
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کی
خَلَوْا۟
جو گزر چکے
مِن
سے
قَبْلِكُمۖ
تم سے پہلے
مَّسَّتْهُمُ
پہنچیں ان کو
ٱلْبَأْسَآءُ
سختیاں
وَٱلضَّرَّآءُ
اور مصیبتیں
وَزُلْزِلُوا۟
اور وہ ہلا مارے گئے
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يَقُولَ
پکار اٹھے۔ کہہ اٹھے
ٱلرَّسُولُ
رسول
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
مَعَهُۥ
ساتھ اس کے
مَتَىٰ
کب آئے گی
نَصْرُ
مدد
ٱللَّهِۗ
اللہ کی
أَلَآ
خبردار ۔ سنو
إِنَّ
بیشک
نَصْرَ
مدد
ٱللَّهِ
اللہ کی
قَرِيبٌ
قریب ہے

پھر کیا تم لوگوں نے یہ سمجھ رکھا ہے کہ یونہی جنت کا داخلہ تمہیں مل جائے گا، حالانکہ ابھی تم پر وہ سب کچھ نہیں گزرا ہے، جو تم سے پہلے ایمان لانے والوں پر گزر چکا ہے؟ اُن پر سختیاں گزریں، مصیبتیں آئیں، ہلا مارے گئے، حتیٰ کہ وقت کارسول اور اس کے ساتھی اہل ایمان چیخ اٹھے کہ اللہ کی مدد کب آئے گی اُس وقت انہیں تسلی دی گئی کہ ہاں اللہ کی مدد قریب ہے

تفسير
يَسْـَٔلُونَكَ
وہ سوال کرتے ہیں آپ سے
مَاذَا
کیا کچھ
يُنفِقُونَۖ
وہ خرچ کریں
قُلْ
کہہ دیجیے
مَآ
جو
أَنفَقْتُم
خرچ کرو تم
مِّنْ
سے
خَيْرٍ
مال میں
فَلِلْوَٰلِدَيْنِ
تو والدین کے لیے ہے
وَٱلْأَقْرَبِينَ
اور قریبی رشتہ داروں کے لیے
وَٱلْيَتَٰمَىٰ
اور یتیموں کے لیے
وَٱلْمَسَٰكِينِ
اور مسکینوں کے لیے
وَٱبْنِ ٱلسَّبِيلِۗ
اور مسافروں کے لیے
وَمَا
اور جو بھی
تَفْعَلُوا۟
تم کرو گے
مِنْ
سے
خَيْرٍ
نیکی میں سے
فَإِنَّ
تو بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
بِهِۦ
اس کو
عَلِيمٌ
جاننے والا ہے

لوگ پوچھتے ہیں کہ ہم کیا خرچ کریں؟ جواب دو کہ جو مال بھی تم خرچ کرو اپنے والدین پر، رشتے داروں پر، یتیموں اور مسکینوں اور مسافروں پر خرچ کرو اور جو بھلائی بھی تم کرو گے، اللہ اس سے باخبر ہوگا

تفسير
كُتِبَ
فرض کیا گیا
عَلَيْكُمُ
تم پر
ٱلْقِتَالُ
جنگ کرنا۔ لڑائی کرنا
وَهُوَ
حالانکہ وہ
كُرْهٌ
ناپسندیدہ ہے
لَّكُمْۖ
تمہارے لیے
وَعَسَىٰٓ
اور امید ہے۔ ہوسکتا ہے
أَن
کہ
تَكْرَهُوا۟
تم ناپسند کرو
شَيْـًٔا
کسی چیز کو
وَهُوَ
اور وہ
خَيْرٌ
بہتر ہو
لَّكُمْۖ
تمہارے لیے
وَعَسَىٰٓ
اور امید ہے۔ ہوسکتا ہے
أَن
کہ
تُحِبُّوا۟
تم پسند کرو
شَيْـًٔا
کسی چیز کو
وَهُوَ
اور وہ
شَرٌّ
بری ہو
لَّكُمْۗ
تمہارے لیے
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يَعْلَمُ
جانتا ہے
وَأَنتُمْ
اور تم
لَا
نہیں
تَعْلَمُونَ
تم جانتے

تمہیں جنگ کا حکم دیا گیا ہے اور وہ تمہیں ناگوار ہے ہوسکتا ہے کہ ایک چیز تمہیں ناگوار ہو اور وہی تمہارے لیے بہتر ہو اور ہوسکتا ہے کہ ایک چیز تمہیں پسند ہو اور وہی تمہارے لیے بری ہو اللہ جانتا ہے، تم نہیں جانتے

تفسير
يَسْـَٔلُونَكَ
وہ سوال کرتے ہیں آپ سے
عَنِ
میں
ٱلشَّهْرِ
مہینوں کے بارے
ٱلْحَرَامِ
حرام
قِتَالٍ
جنگ کرنا
فِيهِۖ
اس میں
قُلْ
کہہ دیں
قِتَالٌ
جنگ کرنا
فِيهِ
اس میں
كَبِيرٌۖ
بڑا ہے (گناہ)
وَصَدٌّ
اور روکنا
عَن
سے
سَبِيلِ
راستے
ٱللَّهِ
اللہ کے
وَكُفْرٌۢ
اور کفر کرنا
بِهِۦ
اس کا
وَٱلْمَسْجِدِ
اور مسجد
ٱلْحَرَامِ
حرام سے
وَإِخْرَاجُ
اور نکالنا
أَهْلِهِۦ
اس کے رہنے والوں کو
مِنْهُ
اس سے
أَكْبَرُ
سب سے بڑا ہے۔ بہت بڑا گناہ ہے
عِندَ
نزدیک
ٱللَّهِۚ
اللہ کے
وَٱلْفِتْنَةُ
اور فتنہ
أَكْبَرُ
زیادہ بڑا ہے
مِنَ
سے
ٱلْقَتْلِۗ وَلَا
قتل
يَزَالُونَ
اور ہمیشہ رہیں گے
يُقَٰتِلُونَكُمْ
جنگ کرتے تم سے
حَتَّىٰ
یہاں تک کہ
يَرُدُّوكُمْ
لوٹا دیں تم کو
عَن
سے
دِينِكُمْ
تمہارے دین سے
إِنِ
اگر
ٱسْتَطَٰعُوا۟ۚ
وہ استطاعت رکھتے ہوں
وَمَن
اور جو
يَرْتَدِدْ
پھر گیا۔ پھر جائے گا
مِنكُمْ
تم میں سے
عَن
سے
دِينِهِۦ
اپنے دین سے
فَيَمُتْ
پھر وہ مرجائے
وَهُوَ
اس حال میں کہ وہ
كَافِرٌ
کافر ہے
فَأُو۟لَٰٓئِكَ
تو یہی لوگ
حَبِطَتْ
ضائع ہوگئے
أَعْمَٰلُهُمْ
اعمال ان کے
فِى
میں
ٱلدُّنْيَا
دنیا
وَٱلْءَاخِرَةِۖ
اور آخرت میں
وَأُو۟لَٰٓئِكَ
اور یہی لوگ
أَصْحَٰبُ
ساتھی ہیں
ٱلنَّارِۖ
آگ کے
هُمْ
وہ
فِيهَا
اس میں
خَٰلِدُونَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں

لوگ پوچھتے ہیں ماہ حرام میں لڑنا کیسا ہے؟ کہو; اِس میں لڑ نا بہت برا ہے، مگر راہ خدا سے لوگوں کو روکنا اور اللہ سے کفر کرنا اور مسجد حرام کا راستہ خدا پرستوں پر بند کرنا اور حرم کے رہنے والوں کو وہاں سے نکالنا اللہ کے نزدیک اِس سے بھی زیادہ برا ہے اور فتنہ خونریزی سے شدید تر ہے وہ تو تم سے لڑے ہی جائیں گے حتیٰ کہ اگر اُن کا بس چلے، تو تمہیں اِس دین سے پھرا لے جائیں (اور یہ خوب سمجھ لو کہ) تم میں سے جو کوئی اس دین سے پھرے گا اور کفر کی حالت میں جان دے گا، اس کے اعمال دنیا اور آخرت دونوں میں ضائع ہو جائیں گے ایسے سب لوگ جہنمی ہیں اور ہمیشہ جہنم ہی میں رہیں گے

تفسير
إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ءَامَنُوا۟
جو ایمان لائے
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
هَاجَرُوا۟
جنہوں نے ہجرت کی
وَجَٰهَدُوا۟
اور جہاد کیا
فِى
میں
سَبِيلِ
راہ
ٱللَّهِ
اللہ کی
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی لوگ
يَرْجُونَ
وہ امید رکھتے ہیں
رَحْمَتَ
رحمت
ٱللَّهِۚ
اللہ کی
وَٱللَّهُ
اور اللہ
غَفُورٌ
بخشنے والا
رَّحِيمٌ
رحیم ہے

بخلا ف اِس کے جو لوگ ایمان لائے ہیں اور جنہوں نے خدا کی راہ میں اپنا گھر بار چھوڑا اور جہاد کیا ہے، وہ رحمت الٰہی کے جائز امیدوار ہیں اور اللہ ان کی لغزشوں کو معاف کرنے والا اور اپنی رحمت سے انہیں نوازنے والا ہے

تفسير
يَسْـَٔلُونَكَ
وہ سوال کرتے ہیں آپ سے
عَنِ
میں
ٱلْخَمْرِ
شراب کے بارے
وَٱلْمَيْسِرِۖ
اور جوئے کے بارے میں
قُلْ
کہہ دیجیے
فِيهِمَآ
ان دونوں میں
إِثْمٌ
گناہ ہے
كَبِيرٌ
بڑا
وَمَنَٰفِعُ
اور کچھ فائدے بھی ہیں
لِلنَّاسِ
لوگوں کے لیے
وَإِثْمُهُمَآ
گناہ ان دونوں کا
أَكْبَرُ
زیادہ بڑا ہے
مِن
سے
نَّفْعِهِمَاۗ
ان دونوں کے نفع
وَيَسْـَٔلُونَكَ
اور وہ سوال کرتے ہیں آپ سے
مَاذَا
کیا کچھ
يُنفِقُونَ
وہ خرچ کریں
قُلِ
کہہ دیجیے
ٱلْعَفْوَۗ
ضرورت سے زائد
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
يُبَيِّنُ
بیان کرتا ہے
ٱللَّهُ
اللہ
لَكُمُ
تمہارے لیے
ٱلْءَايَٰتِ
آیات
لَعَلَّكُمْ
تاکہ تم
تَتَفَكَّرُونَ
تم غور و فکر کرو

پوچھتے ہیں; شراب اور جوئے کا کیا حکم ہے؟ کہو; ان دونوں چیزوں میں بڑی خرابی ہے اگرچہ ان میں لوگوں کے لیے کچھ منافع بھی ہیں، مگر ان کا گناہ اُن کے فائدے سے بہت زیادہ ہے پوچھتے ہیں; ہم راہ خدا میں کیا خرچ کریں؟ کہو; جو کچھ تمہاری ضرورت سے زیادہ ہو اس طرح اللہ تمہارے لیے صاف صاف احکام بیان کرتا ہے، شاید کہ تم دنیا اور آخرت دونوں کی فکر کرو

تفسير
فِى
میں
ٱلدُّنْيَا
دنیا
وَٱلْءَاخِرَةِۗ
اور آخرت میں
وَيَسْـَٔلُونَكَ عَنِ
اور وہ سوال کرتے ہیں آپ سے
ٱلْيَتَٰمَىٰۖ
یتیموں کے بارے میں
قُلْ
کہہ دیجیے
إِصْلَاحٌ
اصلاح کرنا۔ خیر خواہی کرنا
لَّهُمْ
ان کے لیے
خَيْرٌۖ
اچھا ہے
وَإِن
اور اگر
تُخَالِطُوهُمْ
تم ملا لو ان کو
فَإِخْوَٰنُكُمْۚ
تو وہ تمہارے بھائی ہیں
وَٱللَّهُ
اور اللہ
يَعْلَمُ
جانتا ہے
ٱلْمُفْسِدَ
فساد کرنے والے کو
مِنَ
سے
ٱلْمُصْلِحِۚ
اصلاح کرنے والے
وَلَوْ
اور اگر
شَآءَ
چاہتا
ٱللَّهُ
اللہ
لَأَعْنَتَكُمْۚ
البتہ مشکل میں ڈال دیتا تم کو
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
عَزِيزٌ
زبردست ہے
حَكِيمٌ
حکمت والا ہے

پوچھتے ہیں; یتیموں کے ساتھ کیا معاملہ کیا جائے؟ کہو; جس طرز عمل میں ان کے لیے بھلائی ہو، وہی اختیار کرنا بہتر ہے اگر تم اپنا اور اُن کا خرچ اور رہنا سہنا مشترک رکھو، تو اس میں کوئی مضائقہ نہیں آخر وہ تمہارے بھائی بند ہی تو ہیں برائی کرنے والے اور بھلائی کرنے والے، دونوں کا حال اللہ پر روشن ہے اللہ چاہتا تو اس معاملے میں تم پر سختی کرتا، مگر وہ صاحب اختیار ہونے کے ساتھ صاحب حکمت بھی ہے

تفسير