Skip to main content
إِنَّ
بیشک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كَفَرُوا۟
جنہوں نے کفر کیا
وَمَاتُوا۟
اور وہ مرگئے
وَهُمْ
اس حال میں کہ وہ
كُفَّارٌ
کافر تھے
أُو۟لَٰٓئِكَ
یہی وہ لوگ ہیں
عَلَيْهِمْ
ان پر
لَعْنَةُ
لعنت
ٱللَّهِ
اللہ تعالیٰ کی
وَٱلْمَلَٰٓئِكَةِ
اور فرشتوں کی
وَٱلنَّاسِ
اور لوگوں کی
أَجْمَعِينَ
سب کے سب کی

جن لوگوں نے کفر کا رویہ اختیار کیا اور کفر کی حالت ہی میں جان دی، ان پر اللہ اور فرشتوں اور تمام انسانوں کی لعنت ہے

تفسير
خَٰلِدِينَ
ہمیشہ رہنے والے ہیں
فِيهَاۖ
اس میں
لَا
نہیں
يُخَفَّفُ
ہلکا کیا جائے گا
عَنْهُمُ
ان سے
ٱلْعَذَابُ
عذاب
وَلَا
اور نہ
هُمْ
وہ
يُنظَرُونَ
مہلت دیئے جائیں گے

اسی لعنت زدگی کی حالت میں وہ ہمیشہ رہیں گے، نہ اُن کی سز امیں تخفیف ہوگی اور نہ انہیں پھر کوئی دوسری مہلت دی جائے گی

تفسير
وَإِلَٰهُكُمْ
اور الہ تمہارا
إِلَٰهٌ
صرف الہ ہے
وَٰحِدٌۖ
ایک
لَّآ
نہیں
إِلَٰهَ
کوئی الہ
إِلَّا
مگر
هُوَ
وہی
ٱلرَّحْمَٰنُ
جو نہایت مہربان
ٱلرَّحِيمُ
جو بہت رحم کرنے والا ہے

تمہارا خدا ایک ہی خدا ہے، اُس رحمان اور رحیم کے سوا کوئی اور خدا نہیں ہے

تفسير
إِنَّ
بیشک
فِى
میں
خَلْقِ
پیدائش
ٱلسَّمَٰوَٰتِ
آسمانوں کی
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین کی
وَٱخْتِلَٰفِ
اور ایک دوسرے کے بعد آنے جانے (میں)
ٱلَّيْلِ
رات کے
وَٱلنَّهَارِ
اور دن
وَٱلْفُلْكِ
اور کشتیوں (میں)
ٱلَّتِى
جو
تَجْرِى
چلتی ہیں
فِى
میں
ٱلْبَحْرِ
سمندر
بِمَا
ساتھ اس کے
يَنفَعُ
وہ نفع دیتا ہے
ٱلنَّاسَ
لوگوں کو
وَمَآ
اور جو
أَنزَلَ
اتارا۔ نازل کیا
ٱللَّهُ
اللہ نے
مِنَ
سے
ٱلسَّمَآءِ
آسمان
مِن
سے
مَّآءٍ
کچھ پانی۔ پانی میں
فَأَحْيَا
پھر اس نے زندہ کیا
بِهِ
ساتھ اس کے
ٱلْأَرْضَ
زمین کو
بَعْدَ
بعد
مَوْتِهَا
اس کی موت کے۔ مردنی کے
وَبَثَّ
اور اس نے پھیلا دیے
فِيهَا
اس میں
مِن
سے
كُلِّ
ہر طرح کے
دَآبَّةٍ
جانور سے۔ رینگنے والے
وَتَصْرِيفِ
اور نیز گردش میں
ٱلرِّيَٰحِ
ہواؤں کی
وَٱلسَّحَابِ
اور بادل میں
ٱلْمُسَخَّرِ
جو مسخر کیے گئے ہیں
بَيْنَ
درمیان
ٱلسَّمَآءِ
آسمان
وَٱلْأَرْضِ
اور زمین
لَءَايَٰتٍ
یقینا نشانیاں ہیں
لِّقَوْمٍ
واسطے اس قوم کے
يَعْقِلُونَ
جو عقل رکھتی ہو

(اِس حقیقت کو پہچاننے کے لیے اگر کوئی نشانی اور علامت درکا رہے تو) جو لوگ عقل سے کام لیتے ہیں اُن کے لیے آسمانوں اور زمین کی ساخت میں، رات اور دن کے پیہم ایک دوسرے کے بعد آنے میں، اُن کشتیوں میں جوا نسان کے نفع کی چیزیں لیے ہوئے دریاؤں اور سمندروں میں چلتی پھرتی ہیں، بارش کے اُس پانی میں جسے اللہ اوپر سے برساتا ہے پھر اس کے ذریعے سے زمین کو زندگی بخشتا ہے اور اپنے اِسی انتظام کی بدولت زمین میں ہر قسم کی جان دار مخلوق پھیلاتا ہے، ہواؤں کی گردش میں، اور اُن بادلوں میں جو آسمان اور زمین کے درمیان تابع فرمان بنا کر رکھے گئے ہیں، بے شمار نشانیاں ہیں

تفسير
وَمِنَ
اور سے
ٱلنَّاسِ
لوگوں میں(کہ)
مَن
وہ ہیں جو
يَتَّخِذُ
بنا لیتے ہیں
مِن
سے
دُونِ
سوا
ٱللَّهِ
اللہ کے
أَندَادًا
شریک
يُحِبُّونَهُمْ
وہ محبت کرتے ہیں ان سے
كَحُبِّ
جیسے محبت کرنا ہوتی ہے
ٱللَّهِۖ
اللہ سے
وَٱلَّذِينَ
اور وہ لوگ
ءَامَنُوٓا۟
جو ایمان لائے
أَشَدُّ
زیادہ شدید ہیں۔ سخت ہوتے ہیں
حُبًّا
از روئے محبت
لِّلَّهِۗ
اللہ کے لیے۔ اللہ کے لیے محبت میں
وَلَوْ
اور کاش۔ اگر
يَرَى
دیکھ لیں
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ظَلَمُوٓا۟
جنہوں نے ظلم کیا۔ شرک کیا
إِذْ
جب
يَرَوْنَ
وہ دیکھیں گے
ٱلْعَذَابَ
عذاب کو (جان لیں گے)
أَنَّ
بیشک
ٱلْقُوَّةَ
تمام تر قوت
لِلَّهِ
اللہ ہی کے لیے ہے
جَمِيعًا
ساری کی ساری
وَأَنَّ
اور بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
شَدِيدُ
سخت
ٱلْعَذَابِ
عذاب (دینے والا ہے)

(مگر وحدت خداوندی پر دلالت کرنے والے اِن کھلے کھلے آثار کے ہوتے ہوئے بھی) کچھ لوگ ایسے ہیں جو اللہ کے سوا دوسروں کو اس کا ہمسر اور مدمقابل بناتے ہیں اور اُن کے ایسے گرویدہ ہیں جیسے اللہ کے ساتھ گرویدگی ہونی چاہیے حالانکہ ایمان رکھنے والے لوگ سب سے بڑھ کر اللہ کو محبوب رکھتے ہیں کاش، جو کچھ عذاب کو سامنے دیکھ کر انہیں سُوجھنے والا ہے وہ آج ہی اِن ظالموں کو سوجھ جائے کہ ساری طاقتیں اور سارے اختیارات اللہ ہی کے قبضے میں ہیں اور یہ کہ اللہ سزا دینے میں بھی بہت سخت ہے

تفسير
إِذْ
جب
تَبَرَّأَ
بیزار ہوں گے۔ برات کا اظہار کریں گے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ٱتُّبِعُوا۟
جو پیروی کیے گئے
مِنَ
ان لوگوں سے
ٱلَّذِينَ
جنہوں نے
ٱتَّبَعُوا۟
پیروی کی
وَرَأَوُا۟
اور وہ دیکھ لیں گے
ٱلْعَذَابَ
عذاب کو
وَتَقَطَّعَتْ
اور کٹ جائیں گے
بِهِمُ
ان سے
ٱلْأَسْبَابُ
تمام اسباب

جب وہ سزا دے گا اس وقت کیفیت یہ ہوگی کہ وہی پیشوا اور رہنما، جن کی دنیا میں پیروی کی گئی تھی، اپنے پیروؤں سے بے تعلقی ظاہر کریں گے، مگر سزا پا کر رہیں گے اور ان کے سارے اسباب و وسائل کا سلسلہ کٹ جائے گا

تفسير
وَقَالَ
اور کہیں گے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
ٱتَّبَعُوا۟
جنہوں نے پیروی کی
لَوْ
کاش
أَنَّ
بیشک ضرور ہوتا
لَنَا
ہمارے لیے ہوتا
كَرَّةً
ایک مرتبہ لوٹنا۔ ایک بار پلٹنا
فَنَتَبَرَّأَ
تو ہم بےزار ہوجاتے۔ پھر ہم بیزاری کا اظہار کرتے
مِنْهُمْ
ان سے
كَمَا
جیسا کہ
تَبَرَّءُوا۟
وہ بیزار ہوئے ہیں
مِنَّاۗ
ہم سے
كَذَٰلِكَ
اسی طرح
يُرِيهِمُ
دکھائے گا ان کو
ٱللَّهُ
اللہ
أَعْمَٰلَهُمْ
ان کے اعمال
حَسَرَٰتٍ
حسرتیں بنا کر
عَلَيْهِمْۖ
ان پر
وَمَا
اور نہیں ہوں گے
هُم
وہ
بِخَٰرِجِينَ
نکلنے والے
مِنَ
سے
ٱلنَّارِ
آگ

اور وہ لوگ جو دنیا میں اُن کی پیروی کرتے تھے، کہیں گے کہ کاش ہم کو پھر ایک موقع دیا جاتا تو جس طرح آج یہ ہم سے بیزاری ظاہر کر رہے ہیں، ہم اِن سے بیزار ہو کر دکھا دیتے یوں اللہ اِن لوگوں کے وہ اعمال جو یہ دنیا میں کر رہے ہیں، ان کے سامنے اِس طرح لائے گا کہ یہ حسرتوں اور پشیمانیوں کے ساتھ ہاتھ ملتے رہیں گے مگر آگ سے نکلنے کی کوئی راہ نہ پائیں گے

تفسير
يَٰٓأَيُّهَا
اے
ٱلنَّاسُ
لوگو
كُلُوا۟
کھاؤ
مِمَّا
اس میں سے جو
فِى
میں
ٱلْأَرْضِ
زمین ہے
حَلَٰلًا
حلال بنا کر
طَيِّبًا
پاکیزہ۔ پاک بنا کر
وَلَا
اور نہ
تَتَّبِعُوا۟
تم پیروی کرو
خُطُوَٰتِ
قدموں کی
ٱلشَّيْطَٰنِۚ
شیطان کے
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
لَكُمْ
تمہاری لیے
عَدُوٌّ
دشمن ہے
مُّبِينٌ
کھلم کھلا

لوگو! زمین میں جو حلال اور پاک چیزیں ہیں انہیں کھاؤ اور شیطان کے بتائے ہوئے راستوں پر نہ چلو وہ تمہارا کھلا دشمن ہے

تفسير
إِنَّمَا
بیشک
يَأْمُرُكُم
وہ حکم دیتا ہے تم کو
بِٱلسُّوٓءِ
برائی کا
وَٱلْفَحْشَآءِ
اور بےحیائی کا
وَأَن
اور یہ کہ
تَقُولُوا۟
تم کہو
عَلَى
اوپر
ٱللَّهِ
اللہ کے
مَا
جو
لَا
نہیں
تَعْلَمُونَ
تم جانتے

تمہیں بدی اور فحش کا حکم دیتا ہے اور یہ سکھاتا ہے کہ تم اللہ کے نام پر وہ باتیں کہو جن کے متعلق تمہیں علم نہیں ہے کہ وہ اللہ نے فرمائی ہیں

تفسير
وَإِذَا
اور جب
قِيلَ
کہا جاتا ہے
لَهُمُ
ان کے لیے
ٱتَّبِعُوا۟
پیروی کرو
مَآ
اس کی جو
أَنزَلَ
اتارا
ٱللَّهُ
اللہ نے
قَالُوا۟
وہ کہتے ہیں
بَلْ
بلکہ
نَتَّبِعُ
ہم پیروی کریں گے
مَآ
اس کی جو
أَلْفَيْنَا
جو پایا ہم نے
عَلَيْهِ
اس پر
ءَابَآءَنَآۗ
اپنے آباؤاجداد کو
أَوَلَوْ
کیا بھلا اگرچہ
كَانَ
ہوں
ءَابَآؤُهُمْ
ان کے آباؤ اجداد
لَا
نہ
يَعْقِلُونَ
عقل رکھتے
شَيْـًٔا
کسی چیز کی
وَلَا
اور نہ
يَهْتَدُونَ
وہ ہدایت یافتہ ہوں

ان سے جب کہا جاتا ہے کہ اللہ نے جو احکام نازل کیے ہیں اُن کی پیروی کرو تو جواب دیتے ہیں کہ ہم تو اسی طریقے کی پیروی کریں گے جس پر ہم نے اپنے باپ دادا کو پایا ہے اچھا اگر ان کے باپ دادا نے عقل سے کچھ بھی کام نہ لیا ہو اور راہ راست نہ پائی ہو تو کیا پھر بھی یہ انہیں کی پیروی کیے چلے جائیں گے؟

تفسير