Skip to main content
أَمْوَٰتٌ
مردہ ہیں
غَيْرُ
نہیں
أَحْيَآءٍۖ
زندہ (نہیں) ہیں
وَمَا
اور نہیں
يَشْعُرُونَ
وہ شعور رکھتے
أَيَّانَ
کب
يُبْعَثُونَ
وہ اٹھائے جائیں گے

مردہ ہیں نہ کہ زندہ اور ان کو کچھ معلوم نہیں ہے کہ انہیں کب (دوبارہ زندہ کر کے) اٹھایا جائے گا

تفسير
إِلَٰهُكُمْ
الہ تمہارا
إِلَٰهٌ
الہ ہے
وَٰحِدٌۚ
ایک
فَٱلَّذِينَ
تو وہ لوگ
لَا
نہیں
يُؤْمِنُونَ
جو ایمان لاتے
بِٱلْءَاخِرَةِ
آخرت پر
قُلُوبُهُم
ان کے دل
مُّنكِرَةٌ
انکاری ہیں
وَهُم
اور وہ
مُّسْتَكْبِرُونَ
تکبر کرنے والے ہیں

تمہارا خدا بس ایک ہی خدا ہے مگر جو لوگ آخرت کو نہیں مانتے اُن کے دلوں میں انکار بس کر رہ گیا ہے اور وہ گھمنڈ میں پڑ گئے ہیں

تفسير
لَا
نہیں
جَرَمَ
کوئی شک
أَنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ
يَعْلَمُ
جانتا ہے
مَا
جو کچھ
يُسِرُّونَ
وہ چھپاتے ہیں
وَمَا
اور جو وہ
يُعْلِنُونَۚ
ظاہر کرتے ہیں
إِنَّهُۥ
بیشک وہ
لَا
نہیں
يُحِبُّ
پسند کرتا
ٱلْمُسْتَكْبِرِينَ
تکبر کرنے والوں کو

اللہ یقیناً اِن کے سب کرتوت جانتا ہے چھپے ہوئے بھی اور کھلے ہوئے بھی وہ اُن لوگوں کو ہرگز پسند نہیں کرتا جو غرور نفس میں مبتلا ہوں

تفسير
وَإِذَا
اور جب
قِيلَ
کہا جاتا ہے
لَهُم
ان سے
مَّاذَآ
کیا کچھ
أَنزَلَ
اتارا
رَبُّكُمْۙ
تمہارے رب نے
قَالُوٓا۟
وہ کہتے ہیں
أَسَٰطِيرُ
کہانیاں ہیں
ٱلْأَوَّلِينَ
پہلوں کی

اور جب کوئی ان سے پوچھتا ہے کہ تمہارے رب نے یہ کیا چیز نازل کی ہے، تو کہتے ہیں "اجی وہ تو اگلے وقتوں کی فرسودہ کہانیاں ہیں"

تفسير
لِيَحْمِلُوٓا۟
تاکہ وہ اٹھا لیں
أَوْزَارَهُمْ
اپنے بوجھ
كَامِلَةً
پورے کے پورے
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِۙ
قیامت کے
وَمِنْ
اور سے
أَوْزَارِ
بوجھوں میں (سے)
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں کے
يُضِلُّونَهُم
یہ گمراہ کر رہے ہیں ان کو
بِغَيْرِ
بغیر
عِلْمٍۗ
علم کے
أَلَا
خبردار
سَآءَ
کتنا برا ہے
مَا
جو
يَزِرُونَ
بوجھ وہ اٹھا رہے ہیں

یہ باتیں وہ اس لیے کرتے ہیں کہ قیامت کے روز اپنے بوجھ بھی پورے اٹھائیں، اور ساتھ ساتھ کچھ اُن لوگوں کے بوجھ بھی سمیٹیں جنہیں یہ بر بنائے جہالت گمراہ کر رہے ہیں دیکھو! کیسی سخت ذمہ داری ہے جو یہ اپنے سر لے رہے ہیں

تفسير
قَدْ
تحقیق
مَكَرَ
چال چلی
ٱلَّذِينَ
ان لوگوں نے
مِن
جو
قَبْلِهِمْ
ان سے پہلے تھے
فَأَتَى
تو آیا
ٱللَّهُ
اللہ
بُنْيَٰنَهُم
ان کی عمارت کو
مِّنَ
سے
ٱلْقَوَاعِدِ
بنیادوں سے
فَخَرَّ
تو گر پڑی
عَلَيْهِمُ
انہی پر
ٱلسَّقْفُ
چھت
مِن
سے
فَوْقِهِمْ
ان کے اوپر (سے)
وَأَتَىٰهُمُ
اور آیا ان کے پاس
ٱلْعَذَابُ
عذاب
مِنْ
سے
حَيْثُ
جہاں (سے)
لَا
نہ
يَشْعُرُونَ
وہ شعور بھی (نہ) رکھتے تھے

اِن سے پہلے بھی بہت سے لوگ (حق کو نیچا دکھانے کے لیے) ایسی ہی مکاریاں کر چکے ہیں، تو دیکھ لو کہ اللہ نے اُن کے مکر کی عمارت جڑ سے اکھاڑ پھینکی اور اس کی چھت اوپر سے ان کے سر پر آ رہی اور ایسے رخ سے ان پر عذاب آیا جدھر سے اس کے آنے کا اُن کو گمان تک نہ تھا

تفسير
ثُمَّ
پھر
يَوْمَ
دن
ٱلْقِيَٰمَةِ
قیامت کے
يُخْزِيهِمْ
وہ رسوا کرے گا ان کو
وَيَقُولُ
اور کہے گا
أَيْنَ
کہاں ہیں
شُرَكَآءِىَ
میرے شریک
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
كُنتُمْ
تھے تم
تُشَٰٓقُّونَ
جھگڑتے
فِيهِمْۚ
ان میں
قَالَ
کہیں گے
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
أُوتُوا۟
جو دیئے گئے
ٱلْعِلْمَ
علم
إِنَّ
بیشک
ٱلْخِزْىَ
رسوائی
ٱلْيَوْمَ
آج کے دن
وَٱلسُّوٓءَ
اور برائی
عَلَى
پر
ٱلْكَٰفِرِينَ
کافروں (پر) ہے

پھر قیامت کے روز اللہ اُنہیں ذلیل و خوار کرے گا اور اُن سے کہے گا "بتاؤ اب کہاں ہیں میرے وہ شریک جن کے لیے تم (اہل حق سے) جھگڑے کیا کرتے تھے؟" جن لوگوں کو دنیا میں علم حاصل تھا وہ کہیں گے "آج رسوائی اور بدبختی ہے کافروں کے لیے"

تفسير
ٱلَّذِينَ
وہ لوگ
تَتَوَفَّىٰهُمُ
روحیں قبض کرتے ہیں ان کی۔ فوت کرتے ہیں ان کو
ٱلْمَلَٰٓئِكَةُ
فرشتے
ظَالِمِىٓ
(اس حال میں کہ وہ) ظلم کرنے والے ہوتے ہیں
أَنفُسِهِمْۖ
اپنے نفسوں پر
فَأَلْقَوُا۟
تو ڈال دیتے ہیں
ٱلسَّلَمَ
سپردگی۔ صلح
مَا
(کہتے ہیں) نہ
كُنَّا
تھے ہم
نَعْمَلُ
ہم کرتے
مِن
کوئی
سُوٓءٍۭۚ
برائی
بَلَىٰٓ
کیوں نہیں
إِنَّ
بیشک
ٱللَّهَ
اللہ تعالیٰ
عَلِيمٌۢ
جاننے والا ہے
بِمَا
ساتھ اس کے جو
كُنتُمْ
تھے تم
تَعْمَلُونَ
تم عمل کرتے

ہاں، اُنہی کافروں کے لیے جو اپنے نفس پر ظلم کرتے ہوئے جب ملائکہ کے ہاتھوں گرفتار ہوتے ہیں تو (سرکشی چھوڑ کر) فوراً ڈگیں ڈال دیتے ہیں اور کہتے ہیں "ہم تو کوئی قصور نہیں کر رہے تھے" ملائکہ جواب دیتے ہیں "کر کیسے نہیں رہے تھے! اللہ تمہارے کرتوتوں سے خوب واقف ہے

تفسير
فَٱدْخُلُوٓا۟
پس داخل ہوجاؤ
أَبْوَٰبَ
دروازوں میں
جَهَنَّمَ
جہنم کے
خَٰلِدِينَ
ہمیشہ رہنے والے
فِيهَاۖ
اس میں
فَلَبِئْسَ
پس البتہ کتنا برا ہے
مَثْوَى
ٹھکانہ
ٱلْمُتَكَبِّرِينَ
تکبر کرنے والوں کا

اب جاؤ، جہنم کے دروازوں میں گھس جاؤ وہیں تم کو ہمیشہ رہنا ہے" پس حقیقت یہ ہے کہ بڑا ہی برا ٹھکانہ ہے متکبروں کے لیے

تفسير
وَقِيلَ
اور پوچھا جاتا ہے
لِلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
ٱتَّقَوْا۟
جنہوں نے تقوی کیا
مَاذَآ
کیا کچھ
أَنزَلَ
اتارا
رَبُّكُمْۚ
تمہارے رب نے
قَالُوا۟
کہتے ہیں
خَيْرًاۗ
بہت اچھا
لِّلَّذِينَ
ان لوگوں کے لیے
أَحْسَنُوا۟
جنہوں نے اچھا کیا
فِى
میں
هَٰذِهِ
اس
ٱلدُّنْيَا
دنیا میں
حَسَنَةٌۚ
بھلائی ہے
وَلَدَارُ
اور البتہ گھر
ٱلْءَاخِرَةِ
آخرت کا
خَيْرٌۚ
بہتر ہے
وَلَنِعْمَ
اور البتہ کتنا اچھا ہے
دَارُ
گھر
ٱلْمُتَّقِينَ
متقین کا

دوسری طرف جب خدا ترس لوگوں سے پوچھا جاتا ہے کہ یہ کیا چیز ہے جو تمہارے رب کی طرف سے نازل ہوئی ہے، تو وہ جواب دیتے ہیں کہ "بہترین چیز اتری ہے" اِس طرح کے نیکوکار لوگوں کے لیے اِس دنیا میں بھی بھلائی ہے اور آخرت کا گھر تو ضرور ہی ان کے حق میں بہتر ہے بڑا اچھا گھر ہے متقیوں کا

تفسير