فَاَمَّا مَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِيْنُهٗ ۙ
تفسیر کمالین شرح اردو تفسیر جلالین:
پھر جس کے پلڑے بھاری ہوں گے
English Sahih:
Then as for one whose scales are heavy [with good deeds],
ابوالاعلی مودودی Abul A'ala Maududi
پھر جس کے پلڑے بھاری ہوں گے
احمد رضا خان Ahmed Raza Khan
تو جس کی تولیں بھاری ہوئیں
احمد علی Ahmed Ali
تو جس کے اعمال (نیک) تول میں زیادہ ہوں گے
أحسن البيان Ahsanul Bayan
پھر جس کے پلڑے بھاری ہونگے۔ (۱)
٦۔۱ موازین، میزان کی جمع ہے۔ ترازو، جس میں صحائف اعمال تولے جائیں گے۔ جیسا کہ اس کا ذکر (وَالْوَزْنُ يَوْمَىِٕذِۨ الْحَقُّ ۚ فَمَنْ ثَقُلَتْ مَوَازِيْنُهٗ فَاُولٰۗىِٕكَ هُمُ الْمُفْلِحُوْنَ Ď) 7۔الاعراف;8) (اُولٰۗىِٕكَ الَّذِيْنَ كَفَرُوْا بِاٰيٰتِ رَبِّهِمْ وَلِقَاۗىِٕهٖ فَحَبِطَتْ اَعْمَالُهُمْ فَلَا نُقِيْمُ لَهُمْ يَوْمَ الْقِيٰمَةِ وَزْنًا ١٠٥) 18۔الکہف;105) اور (وَنَضَعُ الْمَوَازِيْنَ الْقِسْطَ لِيَوْمِ الْقِيٰمَةِ فَلَا تُظْلَمُ نَفْسٌ شَـيْــــــًٔا ۭ وَ اِنْ كَانَ مِثْقَالَ حَبَّةٍ مِّنْ خَرْدَلٍ اَتَيْنَا بِهَا ۭ وَكَفٰى بِنَا حٰسِـبِيْنَ 47) 21۔الانبیاء;47) میں بھی گزراہے۔ بعض کہتے ہیں کہ یہاں یہ میزان نہیں، موزون کی جمع ہے یعنی ایسے اعمال جن کی اللہ کے ہاں کوئی اہمیت اور خاص وزن ہوگا (فتح القدیر) لیکن پہلا مفہوم ہی راجح اور صحیح ہے۔ مطلب یہ ہے کہ جن کی نیکیاں زیادہ ہوں گی تو وزن اعمال کے وقت ان کی نیکیوں والا پلڑا بھاری ہو جائے گا۔
جالندہری Fateh Muhammad Jalandhry
تو جس کے (اعمال کے) وزن بھاری نکلیں گے
محمد جوناگڑھی Muhammad Junagarhi
پھر جس کے پلڑے بھاری ہوں گے
محمد حسین نجفی Muhammad Hussain Najafi
تو جس کی (نیکیوں کے) پلڑے بھاری ہوں گے۔
علامہ جوادی Syed Zeeshan Haitemer Jawadi
تو اس دن جس کی نیکیوں کا پلّہ بھاری ہوگا
طاہر القادری Tahir ul Qadri
پس وہ شخص کہ جس (کے اعمال) کے پلڑے بھاری ہوں گے،